طلحہ اشرف: ڈیوٹی اور ٹول ٹیکس میں اضافے کےسبب گاڑیوں کی سیل میں کمی ہو گئی۔ گاڑیوں کی خرید و فروخت کے بزنس سے وابستہ لوگ گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے رجحان سے تشویش میں مبتلا ہو گئے۔
شہری کہتے ہیں کہ مہنگائی اس قدرہے کہ نئی گاڑی خریدنے کا شوق نہیں پال سکتے۔ شوروم مالکان اپنے اخراجات میں اضافہ اور آمدن مین روز افزوں کمی سے پریشان ہیں۔
ٹریڈرز ار موٹر ڈیلرز کا کہنا ہے کہ حکومتی ڈیوٹیز اور ٹیکسوں میں اضافے کےسبب گاڑیوں کی سیل میں کمی ہو رہی ہے۔
گاڑیاں نہ بکنےپر شوروم مالکان کہتے ہیں ڈیوٹی ٹیکس اور ٹیکس میں دوگنا اضافہ ہوا ۔گاڑیوں کی قیمتوں میں دو سے 4 لاکھ روپے کا فرق پڑا ۔ کسٹمر کی قوت خریدجواب دے چکی ہے۔
شہری کہتے ہیں گاڑیاں ہماری پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔ حکومت کو ٹیکسوں کی شرح پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔
بڑھتے ہوئے ٹیکس کنزیومر کی جیب پر بوجھ ڈال رہے ہیں۔ شہریوں نےحکومت سے ٹیکس اورمہنگائی میں کمی کی اپیل کی ہے۔