علی رامے : مال مفت دل بےرحم کے مطابق لاہور نالج پارک کمپنی کے شاہی اخراجات سامنے آگئے ۔ لاہور میں اوورسیز تعلیمی ادارے تو قائم نہ ہوئے کمپنی کے افسر ’’مالدار‘‘ ہو گئے۔2014میں لاہور نالج پارک کمپنی قائم کی گئی تھی ۔۔کمپنی کے افسران نے1 ارب روپے تنخواہوں،سہولیات پر خرچ کردیئے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے لاہور نالج پارک کمپنی پر آڈٹ رپورٹ جاری کردی۔
لاہور نالج پارک کمپنی اپنے مقاصد میں ناکام ہو گئی ، لاہور نالج پارک کمپنی کے افسران نے اپنی تنخواہوں اور ٹی اے ڈی اے سمیت سہولیات پر1 ارب روپے سے زیادہ اخراجات کیے لیکن کمپنی کسی بھی اوورسیز تعلیمی ادارے کے لاہور میں کیمپس بنانے میں ناکام رہی
آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے 2014 میں قائم ہونے والی کمپنی کا مقصد اوورسیز تعلیمی اداروں کے کیمپس لاہور میں قائم کرنا تھا ۔۔کمپنی کے افسران نے صرف ذاتی اخراجات اور اپنے ٹی اے ڈی اے بنائے ۔رپورٹ کے مطابق کمپنی نے غیر قانونی طور پر شارٹ کنسلٹنٹ ہائر کرکے 1کروڑ 11 لاکھ روپے کے اخراجات کیے ۔
کمپنی نے غیر قانونی طور پر چارٹرڈ کمپنی کو ہائر کرکے اسے 48 لاکھ روپے دئیے۔ لاہور نالج پارک کمپنی نے بغیر کسی نتائج اور مقاصد کے 98 کروڑ روپے کے اخراجات کرکے عوام کے پیسے کا ضیاع کیا ۔
کمپنی کے پراجیکٹ پر آڈٹ رپورٹ مالی سال 2021 سے 23 تک بنائی گئی ہے۔