ویب ڈیسک: پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا قرضہ دوسرے ذرائع سے مزید فنانسنگ کے راستے کھول سکتا ہے۔ موڈیز توقع کرتا ہے کہ آئی ایم ایف تیسری سہہ ماہی میں فنڈز تقسیم کرے گا۔
فِچ کے مطابق سیاسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اس ماہ پاکستان کی کرنسی اور بانڈز کو نقصان پہنچا، آئی ایم ایف کی امداد میں تاخیر سے بھی سرمایہ کار بےچین ہے۔فچ نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے 1.2 بلین ڈالر ملنے سے ملک کی کرنسی اور بانڈز پر دباؤ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دوسری جانب جے پی مورگن نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا، بجٹ میں متعارف کروائی گئی اقتصادی اصلاحات،مالی کفایت شعاری اور آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہے۔
جے پی مورگن نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد دوسرے ڈونرز سے بھی پاکستان کو فنانسنگ ملے گی، جس سے پاکستان دسمبر 2022 میں میچیور ہونیوالے بونڈز کی ادائیگیاں کر سکے گا۔