لاک ڈاؤن کا حکومتی فیصلہ مسترد،صدر لاہورچیمبر بھی میدان میں آگئے

27 Jul, 2020 | 03:05 PM

M .SAJID .KHAN

(شہزاد خان ابدالی)تاجروں نے مارکیٹس بندکرنے کی مخالفت کردی، لاہور چیمبر بھی تاجروں کی حمایت میں آگیا، عرفان اقبال شیخ نے کہامارکیٹس و بازار بند ہونے کے حق میں نہیں،لاک ڈاؤن سےچھوٹا تاجر اور ملازمین متاثر ہوں گے،خالد پرویز اور حارث عتیق نےحکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کےصدر عرفان اقبال شیخ اورایگزیکٹیو کمیٹی ممبران نےمارکیٹیں اور بازار کھولنےکےمطالبے کی حمایت کردی،صدر عرفان اقبال شیخ کہتے ہیں کہ 8 روز طویل لاک ڈاؤن سےچھوٹےتاجراور ان کے ملازمین اورخاندان رل جائیں گے۔

پنجاب حکومت کے8 روزہ لاک ڈاؤن کےفیصلے کی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نےمخالفت کردی،صدر لاہورچیمبرعرفان اقبال شیخ نےتاجرتنظیموں کےعید الاضحی پرمارکیٹس وبازار کھولنے کےمطالبےکودرست قرار دیدیا، عرفان اقبال شیخ نےکہا کہ پنجاب حکومت 8 روزہ لاک ڈاون کی بجائےمارکیٹس کھولنے اور انکے اوقات کار بڑھانے کا اعلان کرے،،موجودہ فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے۔

ایوان صنعت وتجارت کےایگزیکٹیو کمیٹی ممبراورانارکلی بازار کے نوجوان تاجر رہنما حارث عتیق نےکہا کہ پنجاب حکومت کے8 روزہ لاک ڈاون کے فیصلے سے تاجر برادری کو شدید دھچکا لگا،،حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرکے چھوٹے تاجروں،ان کے ملازمین اور خاندانوں کو فاقے کرنے پر مجبورکردیا۔لاہور چیمبر آف کامرس کےقائدین نے پنجاب حکومت سےمطالبہ کیا کہ 8 روزہ لاک ڈاون کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔

واضح رہے کہ شہریوں کےلیےعیدالضحی کی شاپنگ کے لیےصرف آج کا دن ہے،پنجاب حکومت نےآج رات بارہ بجے سےتمام مارکیٹس بند کرنےکا اعلان کردیا۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں کابینہ کمیٹی برائےانسداد کورونا کا اجلاس ہوا،اجلاس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد،میاں اسلم اقبال اور فیاض الحسن چوہان نےشرکت کی۔

علاوہ ازیں چیف سیکریٹری پنجاب،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،ایڈیشنل آئی جی،سیکرٹری ٹو سی ایم ،ایس ایم بی آر،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ ،سی سی پی او اور متعلقہ محکموں کے سربراہان نےشرکت کی،اجلاس میں آج رات سے پنجاب بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن اگلےبدھ تک جاری رہےگا، لاک ڈاون کےدوران میڈیکل سٹورز،گراسری سٹورز،ٹرانسپورٹ اور آفسز کھلے ہوں گے،صرف مارکیٹیں اور بازاربند ہوں گے۔

مزیدخبریں