(ملک اشرف) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بیمار قیدیوں کے بارے میں قانون سازی کا حکم دے دیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔عام انتخابات 2018، لاہور میں بڑے بڑے برج اُلٹ گئے
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے جیلوں میں قید کینسر اور دیگر موذی امراض کے مریضوں کے بارےمیں درخواست پر سماعت کی. ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے پنجاب اور سندھ حکومت نے موذی بیماریوں کے شکار قیدیوں کے بارے میں الگ الگ رپورٹ پیش کیں۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔عام انتخابات کےحتمی نتائج آنے سے قبل ہی ملک میں دھاندلی کا شور مچ گیا
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب میں تین کینسر کے مریض قیدی تھے جنہیں رہا کر دیا گیا ہے. سندھ حکومت کے مطابق جیل میں3 بیمار قیدی تھے جن میں دو انتقال کر گئے. چیف جسٹس پاکستان نے باور کرایا کہ انہوں نے خود پشاور میں کینسر کے مرض میں مبتلا قیدی دیکھے ہیں۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔پولنگ سٹاف اور پریذائیڈنگ افسران کا نیا کارنامہ سامنے آگیا
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے حکم دیا کہ صوبائی حکومتیں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں موذی بیماریوں کا شکار قیدیوں کی رہائی کا جائزہ لیں اور رپورٹ پیش کریں۔