سٹی42: مسلم لیگ نون کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار میاں نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے وزارت عظمی کے امیدوار بلاول بھٹو زرداری میں مناظرہ کے حوالے سے بات بڑھ گئی۔ بلاول بھٹو کے کئی مرتبہ مناظرہ کا چیلنج کرنے کے بعد نواز شریف کے چھوٹے بھائی سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے راولپنڈی کے جلسہ مین اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر بلاول بھٹو کو جواب دیتے ہوئے سندھ کی پسماندگی کا "طنز بھرا نیریٹو" اپنایا تو بلاول بھٹو نے سندھ کی ترقی کے حوالے سے اپنے مؤقف کے ساتھ نواز شریف پر طنز کے تیروں کی بارش کر دی۔
بلاول بھٹو نے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کی جانب سے ان کا مناظرہ کا چیلنج قبول کرنے کے اعلان کے کچھ ہی دیر بعد اس کا رسمی جواب دینے کے لئے سوشل پلیٹ فارم ایکس کا انتخاب کیا کیونکہ شہباز شریف نے راولپنڈی کے لیاقت باغ مین تقریر کے بعد ایکس پر اپنے ہینڈل سے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ "کل ایک صاحب نے نواز شریف کو مناظرے کی دعوت دی۔ وہ نواز شریف کو مناظرے کے بجائے سندھ کے معائنے کی دعوت دیتے تو اچھا تھا، مناظرہ بھی ہو جاتا اور موازنہ بھی"
شہباز شریف نے آج اپنے لیاقت باغ جلسہ میں کہا تھا کہ (بلاول بھٹو ) کہتے ہیں کہ شیر شکار کیوں نہیں کر رہا، شیر 8 فروری کو شکار کرے گا تو ان کو "لگ پتہ جائے گا"
بلاول بھٹو نے اپنی پوسٹ میں شہباز شریف کی پوسٹ کو کوٹ کرتے ہوئے اس پر لکھا کہ کہا کہ "میں مناظرے اور معائنے کے لئے تیار ہوں، میاں نواز شریف مجھ سے خیرپور گمبٹ میں مناظرہ کرلیں جہاں کا اسپتال پنجاب کے کسی بھی اسپتال سے بہتر ہے اور یہاں علاج بالکل مفت ہے اور میاں صاحب نے تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود بھی گمبٹ کا دورہ نہیں کیا یا وہ تھرپارکر آجائیں، وہاں کے انفرااسٹرکچر کا معائنہ بھی ہوجائے گا اور چولستان سے تھر کا موازنہ بھی ہوجائے گا، تھر میں کوئلے کا منصوبہ جس کے آپ اور آپ کے بھائی مخالفت کرتے تھے، کراچی نہیں بلکہ فیصل آباد کو سستی بجلی فراہم کررہا ہے، میاں صاحب کراچی کے این آئی سی وی ڈی کے باہر مباحثہ کرلیں جہاں گزشتہ برس پنجاب کے 84 ہزار سے زائد افراد کا علاج ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب کے اسپتالوں میں ایسی سہولیات موجود نہیں ہیں۔ راہ فرار اختیار نہ کریں، براہ کرم بتائیں کہ کس شہر میں اور کس تاریخ کو آپ کے بھائی نے مباحثہ کرنا ہے۔"
بلاول بھٹو نے اپنی جوابی پوسٹ میں نہ صرف شہباز شریف کی سندھ کی ترقی کے متعلق شبہات پیدا کرنے کی کوشش کا موثر جواب دیا بلکہ ایک بار پھر نواز شریف کو اپنی تند تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا کہ سندھ کے دور دراز علاقہ گمبٹ کا ہسپتال پنجاب کے کسی بھی ہسپتال سے بہتر ہے اور گمبٹ اسپتال میں علاج بالکل مفت ہے ۔ میاں صاحب نے تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود بھی گمبٹ کا دورہ نہیں کیا۔
بلاول نے نواز شریف پر تنقید کے تیر برسانے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "نواز شریف تھرپارکر آکر مناظرہ کرلیں،
وہاں کے انفرااسٹرکچر کا معائنہ بھی ہوجائے گا اور چولستان سے تھر کا موازنہ بھی ہوجائے گا، تھر میں کوئلے کے منصوبے جس کی نواز شریف اور شہباز شریف مخالفت کرتے تھے، کراچی نہیں بلکہ فیصل آباد کو سستی بجلی فراہم کررہا ہے"
نواز شریف پر طنز کے تیروں کی بارش کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے مزید لکھا ، "میاں صاحب کراچی کے این آئی سی وی ڈی کے باہر مباحثہ کرلیں جہاں گزشتہ برس پنجاب کے 84,390 افراد کا علاج ہوا". انہوں نے لکھا، "این آئی سی وی ڈی میں اہلیان پنجاب کا علاج اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب کے اسپتالوں میں علاج کی سندھ جیسی سہولیات موجود نہیں ہیں."
بلاول بھٹو نے اپنی پوسٹ کا اختتام ان الفاظ پر کیا کہ "میاں صاحب راہ فرار اختیار نہ کریں، براہ کرم بتائیں کہ کس شہر میں اور کس تاریخ کو مباحثہ کرنا ہے."
میں مناظرے اور معائنے کے لئے تیار ہوں، میاں نواز شریف مجھ سے خیرپور گمبٹ میں مناظرہ کرلیں جہاں کا اسپتال پنجاب کے کسی بھی اسپتال سے بہتر ہے اور یہاں علاج بالکل مفت ہے اور میاں صاحب نے تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود بھی گمبٹ کا دورہ نہیں کیا یا وہ تھرپارکر آجائیں، وہاں کے… https://t.co/WThzbP0P6j
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) January 27, 2024