اویس کیانی: سرمایہ کاروں کااعتماد بڑھانے اوردرآمدی گیس پرانحصارکم کرنے کیلئے نگران حکومت نے تجارتی اصلاحات تیار کر لی ہیں ۔
نگراں حکومت وقت نے گیس کےشعبے میں اصلاحات کی منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس پیرکوطلب کیا ہے۔ نگران وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اہم اور دور رس تجاویز پر فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ تجاویز پیٹرولیم ڈویژن نے تیار کی ہیں۔
ان تجاویز میں کہا گیا ہے کہ مقامی گیس کا50 فیصدنجی شعبےکوفروخت کرنےکی آزادی دی جائے۔ مقامی گیس کا50 فیصد سوئی سدرن اور ناردرن گیس کمپنیاں خریدیں گی باقی پچاس فیصد نجی شعبہ کی کمپنیوں کو فروخت کیا جا سکے گا۔
موجودہ پالیسی کےتحت90 فیصد مقامی گیس حکومت خریدتی ہے، پٹرولیم ڈویژن نے ٹائٹ گیس کیلئےپریمیم20سے بڑھاکر40فیصد کرنےکی تجویز دی ہے، مہنگی درآمدی گیس پرانحصار کم کرنےکیلئے گیس کی تلاش اورپیداوار کیلئے متعددمراعات تجویز کی گئی ہیں۔پٹرولیم ڈویضن کی جانب سے اصلاحات کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لئے گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی2012 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ ٹائٹ گیس ایکسپلوریشن اینڈ پروڈیکشن پالیسی2011 میں بھی ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ ان ترامیم کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کی منطوری ضروری ہے۔