(ویب ڈیسک)لاہور کے علی ٹاﺅن اورنج لائن سٹیشن کے پلر میں بلی کا بچہ پھنس گیا، ریسکیو عملہ اسے نکالنے میں ناکام ہو گیاجو بھوک سے نڈھال ہے۔
اہل علاقہ کا کہناہے کہ بلی کا بچہ چھلانگ لگا کر پلر کے اندر گیا، راستہ نہ ہونے کے باعث5 روز سے پلر میں پھنسا ہوا ہے ،جس کو ریسکیو کا عملہ تاحال نکالنے میں ناکام ہے، اہل علاقہ کا مزید کہناتھا کہ ریسکیو والے آکر چائے پی کے سیلفیاں بنا کر چلے جاتے ہیں جبکہ بلی کا بچہ بھوک کی وجہ سے لاغر ہو چکا ہے۔
ادھر ریسکیوٹیم کا کہناہے کہ اورنج ٹرین ٹریک پر 2 سے اڑھائی میگاواٹ کی بجلی چلتی ہے جس کے باعث کرنٹ لگنے کا خدشہ ہے ، ریسکیو عملے کا مزید کہناتھا کہ بلی کے بچے کو نکالنے کیلئے ٹرین کو رکوانا پڑے گا اور اس کیلئے انتظامیہ سے اجازت لینا پڑے گی ،پھر ہی بلی کے بچے کو وہاں سے نکالا جا سکے گا۔
بے حسی کی ایسی صورتحال صرف پاکستان میں ہے۔اگر ایساواقعہ کسی یورپی ملک میں ہوتا تو چند گھنٹوں میں بلی کا بچہ نیچے ہوتا۔زیر نظر اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بلی درخت پرچڑھ تو گئی لیکن بلندی سے اترنے کی ہمت نہ ہوئی۔گھر والوں نے جتنا اسے نیچے بلانا چاہا یہ بلی اتنا ہی اوپر چلی گئی۔آخر تھک ہار کر گھروالوں نے ریسکیو والوں کو بلایا اور کرین کے ذریعے اہلکار اوپر گیا اور پھر درخت پر چڑھ کر بلی آسانی سے نیچے لے آیا۔ایسا ہوتا ہے حساس معاشرہ۔