پاکستان میں ای گیمز بند کرنے کا مطالبہ

27 Jan, 2022 | 03:27 PM

Malik Sultan Awan

ویب ڈیسک:ای گیم کے نوجوان نسل پر خونی اثرات کی بندش کے متعلق قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔
قرارداد پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے جمع کروائی ، قراردار میں کہا گیا کہ شہر لاھور کاہنہ نوجوان میں زین نامی بچے نےای  گیم کھیلتے ھوئے اپنی ماں بھائی اور دو بہنوں کو قتل کر دیا۔ ای  گیم نے نوجوان نسل کی ذہنی سطح کو بڑی طرح متاثر کیا ھے جسکی وجہ سے پاکستان میں کئی حادثات ھو چکے ہیں۔ 
ای  گیم کھیل ہی کھیل میں موت کی گیم بن چکی ھے، نئی نسل پر ای گیم کے اثرات انتہائی خطرناک ھو چکے ہیں۔ ای گیم کے ذریعے تشدد کا رحجان بڑھ رہا ھے۔ ای گیم نئی نسل کی تباہی کا باعث بن چکی ھے۔
پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان مطالبہ کرتا ھے کہ خونی ای گیم پر فی الفور پابندی عائد کی جائے تا کہ اسکے مضر اثرات سے نئی نسل کو بچایا جا سکے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 19 جنوری کو لاہور کے قریب کاہنہ میں گھر سے چار افراد کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں، چاروں افراد کو انتہائی قریب سے سر میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔ قتل کیے گئے افراد میں ماں، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل تھا۔ مقتولین کی شناخت ڈاکٹر ناہید سبطین، تیمور سلطان، ماہ نور اور فاطمہ جنت کے ناموں سے کی گئی تھی۔جن کی عمر 45 برس، جب کہ بیٹے کی عمر 22 اور بیٹیوں کی عمریں بالترتیب 15 اور 17 برس تھیں۔
  پولیس کے مطابق  کاہنہ میں 4 افراد کو قتل کرنے  والا سگا بیٹا نکلا۔اس نے ای  گیم کھیلنےسے منع کرنے پر  ماں اور بھائی بہنوں کو سفاکی سے قتل کرڈالا۔

مزیدخبریں