چینی بحران:عدالت نے حکومت کو جواب جمع کرانے کیلئے 2دن کی مہلت دیدی

27 Jan, 2020 | 12:34 PM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف:چینی کےبحران کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں چینی مہنگے داموں فروخت اور ذخیرہ اندوزی کےخلاف کارروائی کےلیےدائر درخواست پر سماعت،عدالت نےوفاقی اور پنجاب حکومت کوجواب جمع کرانے کےلیے29 جنوری تک کی مہلت دے دی۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ مامون رشید شیخ نےجوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پرسماعت کی،درخواست گزارکی جانب سےاظہر صدیق ایڈووکیٹ نےموقف اختیار کیا کہ مارکیٹ میں 80 روپے فی کلوتک چینی فروخت ہورہی ہے جو کہ100 تک جانےکا خدشہ ہے،چیینی پرتمام لاگت 60روپےآتی ہے-

چیف جسٹس نےوکیل سےاستفسار کیا کہ کیا اس میں ٹیکسز  شامل نہیں؟؟وکیل اظہرصدیق نےجواب دیا جی اس میں ٹیکس شامل ہے،پانچ روپےکےقریب منافع لینےکے بجائے منہ مانگا منافع لیاجارہا ہے،وفاقی و صوبائی محکموں کا قیمیتوں کی مانیٹرنگ کا کوئی موثر نظام نہیں، چیف جسٹس نےپنجاب حکومت کےوکیل سےاستفسار کیا کہ لاء افسر بتائیں اس میں کیا ان پٹ ہے،سرکاری وکیل نےجواب دیا 29 جنوری کوآٹے کا کیس لگا ہواہے۔سیکرٹری فوڈ نےآنا ہے،وہ خود ہی اس حوالےسےبہتر جواب دے سکتےہیں۔

درخواست گزاروکیل نےکہا کہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیاجارہا ہےتاکہ ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچایاجاسکے،درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔
 

مزیدخبریں