(عمران فیاض)پنجاب میں اپنے دور حکومت میں نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے عوام منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں جس سپیڈ سے کام کیا وہ بہت جلد ''محسن سپیڈ'' کے نام سے جانے جانے لگے۔
ہسپتال ہوں، تھانے ہوں یا دیگر سرکاری ادارے محسن نقوی نے بہت کم مدت میں خدمت کی عظیم مثال قائم کی۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے 400 دنوں میں تمام شعبوں کو جدید خطوط سے استوار کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی۔
اپنے مکمل کردہ منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے محسن نقوی نے کا کہنا تھا کہ میں22 جنوری 2023 سے24 فروری 2024 تک آپ کا وزیراعلیٰ رہا اور اس دوران جو کام کیے ان کی تفصیلات میں آپ کو بتاؤں گا۔
محسن نقوی نے پورے پنجاب میں سو سے زیادہ خدمت مرکز بنائے انہی میں سے ایک خدمت مرکز میں بیٹھ کر گفتگو کرتےہوئے محسن نقوی نے کہا کہ کمپیوٹرئزڈ ،ہائی ٹیک اور ایک فائیو سٹار ہوٹل سے بھی بہتر ہے،آپ پنجاب کے کسی بھی تھانے میں چلے جائیں میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں آپ کو اس سے بہتر تھانہ ملے گا اس سے کمتر نہیں ملے گا۔ایک سو سے زیادہ خدمت مراکز کا قیام جرائم کی شرح کا نیچے جانا پاکستان کی تخلیق کے بعد پہلی مرتبہ پنجاب کے تھانوں کو زمین الاٹ کی گئی۔40 نئے پولیس سٹیشنز کی تعمیر کا آغاز پولیس کو گاڑیوں کی فراہمی کی گئی۔
محسن نقوی نے بتایا کہ ہم نے ایک سو سے زیادہ سرکاری ہسپتال رینوویٹ کر دیے ہیں اور میں دعوی کر سکتا ہوں کہ یہ ہسپتال ان پرائیویٹ ہسپتالوں سے بہتر ہوں گے،کم تر نہیں ،سب سے بڑی بات ہمارا سارا ریکارڈ اب کمپیوٹرائزڈ ہو گیا ہے۔سروسز ہسپتال،گنگارام، شیخ زید،علامہ اقبال میموریل ہسپتال،پنجاب ڈینٹل ہسپتال لاہور کی تعمیر نو،لیڈی ولنگٹن ہسپتال کی حالت اتنی بری تھی اس وجہ سے ہم نے پورےکا پورا ہسپتال نیا بنانے کا پلان کیا۔پنجاب کا پہلا کینسر کیئر ہسپتال مناواں میں بنایا گیا۔دس ارب کی لاگت سے میو ہسپتال حیات نو کے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔
تیز رفتاری سے ترقیاتی منصوبوں مکمل کرنا ہماری اولین ترجیح تھی،جس میں انڈر پاسز فلائی اوورز،ایکسپریس وے،رنگ روڈ اور 134 سے زیادہ سڑکیں جو دو ہزار کلومیٹر سے زیادہ بنتی ہیں،ہم نے ان تیرہ ماہ میں مکمل کیں۔
پنجاب کی پہلی پلاسٹک سڑک کی تعمیر،کیلولری انڈر پاس،نیازی چوک سے بابوصابو تک ایکپریس وے رنگ روڈ کی تعمیر،14 سال سے رکے پنڈی رنگ روڈ کی تعمیر،والٹن رو ڈ کی اپ گریڈیشن،برکت مارکیٹ میں ٹریفک کے حل کے مسائل دور کرنا،پاکستان کے پہلے ڈبل سٹوری انڈر پاس کی تعمیر۔
گزشتہ سال پنجاب میں گندم کا 600 ارب کا سرکولر ڈیڈ تھا،وہ ہم نے سارا ادا کیا اور آج کے دن میں ہم 900 ارب کا سرپلس چھوڑ رہے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ میں اپنی ٹیم کا مشکور ہوں ،میں نے اور میری ٹیم نے نیک نیتی اور ایمانداری سے اس پورے عرصے میں ڈلیور کرنے کی کوشش کی۔میں نئی منتخب ہونے والی وزیراعلیٰ کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ پاکستان پائندہ باد