ویب ڈیسک: امریکی خاتون سی سیکشن( آپریشن) کے ذریعے بچی کو جنم دینے کے بعد خطرنات انفیکشن کی وجہ سے اپنے ہاتھوں اور پیروں سے محروم ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں امریکا میں 29 سالہ خاتون کرسٹینا پچیکو نے آپریشن کے ذریعے ایک بچی کو جنم دیا۔تاہم بچی کی پیدائش کے چند دنوں بعد خاتون کو (Septic shock) نامی حالت کا سامنا کرنا پڑا،اس صورتحال میں جسم میں انفیکشن کی وجہ سے انسان کا بلڈ پریشر خطر ناک حد تک کم ہو جاتا ہے ، خلیوں کو نقصان پہنچتا اور جسم کے اعضاء بیکار ہوجاتے ہیں اور بات موت تک بھی پہنچ سکتی ہے۔امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئےکرسٹینا پچیکو نے انکشاف کیا کہ میں اکتوبر میں بچی کی پیدائش کے لیے کروائے گئے آپریشن کی وجہ سے انفیکشن کا شکار ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے ٹیکساس کے اسپتال میں بیٹی کو جنم دیا اور کچھ دن بعد وہاں سے ڈسچارج بھی کر دیا گیا تھا، تاہم گھر پہنچنے کے دو دن بعد مجھے بخار اور سانس لینے میں دشواری ہونے لگی۔
کرسٹینا کے مطابق پہلے تو مجھے لگا کہ یہ آپریشن کے بعد صحتیابی کا ہی عمل ہے،مجھے گھر پر بلائی گئی ایک نرس نے کچھ دوا دے دی تھی لیکن اس سے کوئی فرق نہ پڑا تو میں نے ڈاکٹر کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ وہاں پہنچ کر بھی حالت بہتر نہ ہوئی تو وہاں سے مجھے ہوائی جہاز سے سان انتونیو اسپتال لے جایا گیا جہاں مجھے Septic shockکی تشخیص ہوئی۔مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ میں مزید سانس نہیں لے پا رہی تھی اور آنکھیں بند ہورہی تھیں۔29 کرسٹینا کے مطابق میں دو ہفتے تک انتہائی نگہداشت میں ایک ٹیوب کے ذریعے سانس لیتی رہی لیکن بعد میں مجھے ڈاکٹروں نے بتایا کہ میرے ہاتھوں اور پیروں میں خون کی روانگی بری طرح متاثر ہونے کی وجہ سے انفیکشن نے اتنا تقصان پہنچایا ہے کہ اب دونوں ہاتھ اور پاؤں کو کاٹنا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے ہاتھ اور پاؤں نیل پڑنے کی وجہ سے کالے ہوگئے تھے تاہم دونوں ہاتھ اور پاؤں کو کاٹنے کے لیے سرجری کی گئی، سرجری کے بعد میں نے اگلے دو مہینے اسپتال میں گزارے۔تاہم رواں ماہ انہیں اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے کئی مہینوں بعد اپنے بچوں سے مل کر وہ کافی خوش ہیں۔
رپورٹس کے مطابق گھر آنے کے بعد کرسٹینا کا ری ہیب جاری ہے ،ان کے شوہر جیکب نے انہیں فائٹر قرار دیا ہے۔