ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف

27 Feb, 2020 | 10:01 AM

Sughra Afzal

ٹھوکر نیاز بیگ (وقاص احمد) انسانیت کی خدمت کرنے والے ادارے بھی جرائم میں ملوث نکلے ، ٹھوکرنیاز بیگ پر قائم ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

 انکوائری رپورٹ کے مطابق ریسکیو  1122پنجاب کے افسر واہلکار خیبرپختونخوا ریسکیو سروس کے اہلکاروں کے ساتھ اسلحہ اورمنشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، منظر عام پرآنے والی انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رجسٹرار آفس،ما نیٹرنگ افسر،آپریشنزونگ، فائرونگ اور دیگرونگز کے افسر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔انکوائری میں اسلحہ سپلائی، منشیات کا سارا ملبہ جونیئر سٹاف پر ڈال دیا گیا۔

انکوائری میں ڈرائیورز آصف ایوب، بختاور شاہ اور انسٹرکٹر رضوان سعید پرملبہ ڈالتے ہوئے افسروں نے خود کو بچالیا، فائرونگ کے قیصر شہباز، عابد نواز اور محمد ندیم کو اسلحہ کے کاروبار میں ملوث ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، جبکہ پورے معاملہ میں انتظامی محکمہ داخلہ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں کو ریسکیو افسروں نے اندھیرے میں رکھا، ریسکیورز نے محکمہ داخلہ کو غیر جانب دار انکوائری کرانے کی اپیل کی ہے۔

 ترجمان ریسکیو پنجاب نے منشیات اور اسلحے کی سپلائی سے متعلق خبرکومن گھڑت، بے بنیاد اور مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی شہرت کی حامل ایمر جنسی سروسز اکیڈمی اور ملک کے اہم ادارے کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔

 انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی سروس اکیڈمی کا کوئی آفیسر کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہے ۔اکیڈمی میں زیر تربیت دو کیڈٹس نے تربیتی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی جن کیخلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے ان کو ٹریننگ سے فوری برطرف کر دیا گیا۔

 ترجمان ریسکیو نے کہا کہ چند برطرف اور نااہل ملازمین ادارے کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کر نے کی ناکام کو شش کر رہے ہیں۔ محکمہ ان نااہل، ان فٹ اور برطرف ملازمین سے ہر گز بلیک میل نہیں ہو گا۔

مزیدخبریں