(سٹی 42) تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو ہمیں سب یاد ہے،بھارتیوں آؤ ایک بار پھر تمھیں یاد دلا دیں جب1965ء میں تم نے رات کے اندھیرے میں لاہور پر حملہ کیا تو کیسے تمھیں چھٹی کا دودھ یاد دلایا اور تم دم دبا کر بھاگ نکلے۔
تفصیلات کے مطابق 6ستمبر 1965ء پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے جس روزبھارتی فوج جنگ کا اعلان کیے بغیر انٹر نیشنل بارڈر کو کراس کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہوئی،ارادہ تو یہ تھا کہ وہ 7 ستمبر کو صبح کا ناشتہ لاہور میں کرے گی لیکن پاکستان کی بہادر افواج نے ایسا ناشتہ پیش کیا کہ بھارتی فوج آج تک اس کا ذائقہ نہیں بھول پائی،بھارت اندھیروں میں بھٹکنے والا وہ اندھا مسافر ہے جس چھپ کر وار کرنے کی عادت ہے 65 کی جنگ میں بھی بھارتی فوج نے 5اور 6ستمبر کی درمیانی شب روایتی مکاری، عیاری اور بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے،رات کی تاریکی کا سہارا لیتے ہوئے لاہور پر حملہ کیا۔
بھارتی فوج تعداد و استعداد میں پاک فوج سے کہیں زیادہ تھی مگر قوتِ ایمانی سے یکسر محروم اور جذبہء جہاد سےبالکل بے بہرہ، طاقت کے نشے میں چُور اور مے نوشی کے رسیا بھارتی فوج کے افسران مشروبِ حرام کے گھونٹ بھرتے اور لاہور جم خانہ میں اگلے جام چڑھانے کے سپنے دیکھتے رہے، گویا بلی کو نیند میں نہیں بلکہ جیتے جاگتے چھیچھڑوں کے خواب۔
بی آر بی نہر پاکستان اور بھارت کے بیچ بارڈر تصور کی جاتی تھی،یہاں گھمسان کا رن پڑا،معرکہ ہوا اور خوب ہوا،چشمِ فلک نے وہ منظر بھی دیکھا جب قوم کے نڈر و بہادر سپوت میجر راجہ عزیز بھٹی نے مٹھی بھر دلاور ساتھیوں کے ہمراہ بی آر بی نہر کا دفاع کیا،9 اور 10ستمبر کی درمیانی شب دشمن نے پوری بٹالین اس محاذ پر جھونک دی مگر دشمن کی یہ حکمتِ عملی میجر عزیز بھٹی کے آہنی عزم کو نہ پگھلا سکی۔
لاہور کی سرحدوں کے محافظ عزیز بھٹی کے قرار کو جلال آیا اور دشمن پر ایسے جھپٹے کہ اس نے راہِ فرار اختیار کرنے ہی میں عافیت جانی، آگ و خوں کی بارش کے باوجود آپ نے یہاں دفاع کو ایسا مضبوط کیا کہ دشمن اس کے قریب بھی نہ پھٹک سکا۔
65 کی جنگ کی کچھ نایاب تصویریں
وہ جگہ جہاں میجر عزیز بھٹی شہید نے جام شہادت نوش کیا، تصویر میں رائفل پر عزیز بھٹی کا ہیلمٹ دیکھا جا سکتا ہے
پاک فوج کے ٹینک بھارتی فوج سے معرکے میں آگے بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے دھواں اور گرد کا غبار دیکھا جا سکتا ہے۔
پاکستانی فوجی 65 کی جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے بھارتی فوج کے ٹینکوں پر بیٹھ کر جشن منا رہے ہیں۔
بھارتی ریاست راجستھان کا اہم ترین ریلوے اسٹیشن مونا باؤ جو کہ پاکستانی فوج نے قبضے میں لے لیا تھا۔
جنگ کی صورتحال میں ایران اور ترکی سے پاکستان پہنچے والا نرسنگ اور میڈیکل اسٹاف زخمیوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے۔
بزدل بھارت نے ہمیشہ رات کے اندھیرے میں چھپ کر وار کیا،لیکن پاکستان آج بھی دن کی روشنی میں بھارت کو ایسا جواب دیا کہ وہ 65 کی شکست کو بھول کر اس وار کو صدیوں نہ بھلا پائے گا۔