ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم کا انسانی سمگلنگ میں ملوث تمام افراد کیخلاف فوری کارروائی کا حکم

وزیراعظم کا انسانی سمگلنگ میں ملوث تمام افراد کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے ایک ہفتے کے اندر انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لینے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا، وزیراعظم نے وزیر داخلہ محسن نقوی  کی  سربراہی میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کردی۔ 

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں انسانی سمگلنگ کے سد باب کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں دسمبر 2024 میں یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے کے پیش نظر مشتاق سکھیرا کی سربراہی میں تشکیل کی گئی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ وزیراعظم کا جامع رپورٹ مرتب کرنے پر مشتاق سکھیرا کا شکریہ ادا کیا ۔ شہباز شریف نے حکم دیا کہ ایک ہفتے کے اندر انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔ 

وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف استغاثہ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی ۔ شہباز شریف نے استفسار کیا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے سہولت کار سرکاری افسران کے خلاف اب تک تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ 

شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک جانے والے تمام افراد کے لیے ویزا کی جانچ پڑتال اور دیگر  قواعد و ضوابط کو مؤثر بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک سے انسانی سمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے ۔ 

وزیراعظم کی جانب سے وزیر داخلہ محسن نقوی  کی  سربراہی میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کردی گئی ۔ 

اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں انسانی سمگلنگ کے خلاف لیے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اجلاس میں دسمبر 2024 کو یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں پاکستانیوں کی شناخت اور ان کے جسد خاکی کی وطن واپسی کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔  

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے ۔