(ویب ڈیسک) دنیا میں ایک ایسا حکمران گزرا ہے جس نےجبرواستعداد اور ظلم ستم کے نہتے لوگوں پر پہاڑ توڑے، سخت مزاج رکھنے والے ہٹلرسے متعلق کچھ نئےانکشافات سامنے آئے ہیں جن میں بتایاگیا ہے کہ اس نے شادی کے دوسرے دن خودکشی کیوں کی؟ اور اپنی بھانجی سے بے حد محبت کرتا تھا جبکہ ایسے کچھ اور بھی راز بے نقاب ہوئے ہیں۔
ایڈولف ہٹلر کے سخت مزاج اور جنگی کارناموں کی وجہ سے اس کا نام تاریخ میں محفوظ کیا گیا جو کہ دوسروں کے لیے بھی سبق آموز ہوتا ہے۔ہٹلر جرمنی کا حکمران تھا جسے دوسری جنگ عظیم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، یہودیوں کے خلاف بھی جارحانہ پالیسی اپنانےوالے ہٹلر کی زندگی کا آخری دن 25 اپریل 1945 تھا۔
ہٹلر کی زندگی کے بارے اگر مطالعہ کیا جائے اس پتہ چلتا ہے کہ اس کو بھی عشق ہوگیا تھا اور وہ کوئی اور نہیں بلکہ اس کی بھانجی ہی تھی جس سے وہ بے حد محبت کرتا تھا،دوسری جانب میونخ میں پیدا ہونے والی لڑکی ایوا براؤن کے عاشق بخار بھی ہٹلر کو چڑھ چکا تھا، ایوا 1912 میں پیدا ہوئی تھیں جو کہ ہٹلر سے کافی چھوٹی تھیں۔
اکتوبر 1939 کو ایوا کی پہلی ملاقات ہٹلر سے ہوئی تھی جب وہ ہٹلر کے فوٹو اسٹوڈیو میں موجود تھیں، ایوا ہٹلر کے سرکاری فوٹوگرافر کی اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ اس وقت ایوا کی عمر 17 برس تھی اور ہٹلر 40 سال کا آدمی تھا۔ہٹلر کے لیے پریشان کن صورتحال یہ تھی کہ وہ اپنی ہی بھانجی کو دل دے بیٹھا تھا، وہ چاہتا تھا کہ اپنی بھانجی کو اپنے سے دور نہ ہونے دے، مگر ہٹلر ڈرتا تھا کہ یہ عمل اس کی ساکھ کو متاثر کر سکتا ہے اور سماج بھی اس عمل کو قبول نہیں کرے گا۔
ہٹلر کو ڈر تھا کہ کہیں ایوا اور ان کی دوستی سے خواتین ووٹرز ناراض نہ ہوں۔ اس کو تب بڑا دھچکا لگا جب اس کی بھانجی دنیا چھوڑ گئی، بھانجی کی موت کا غم وہ آخری دم تک نہ بھولا سکا اور زیادہ تر چپ چپ رہنے لگا تھا۔ایوا کی شکل بھی اس کی بھانجی سےملتی جلتی تھی جس وجہ سے وہ اس کو بھول نہیں سکا، ایوا بھی ہٹلر سے محبت کرنے لگی تھی۔
ایوا کے لئے ہٹلر نےایک عالیشان گھر خریدا جو کہ تعمیر کے بعد 1936 میں ایک محل کے طور پر سامنے آیا،29 اپریل 1945 کو برلن میں ہٹلر نے ایوا سے شادی کی اس وقت ہٹلر کی عمر 56 سال اور ایوا33 برس کی تھی۔
شادی کے اگلے ہی دن سب لوگ ہٹلر کی شادی کا جشن منا رہے تھے عین اسی وقت ہٹلر کے کمرے سے گولی چلنے کی آواز آئی۔سب بھاگ کر اس کے کمرے میں آئے تو دیکھا کہ ایوا مردہ حالت میں پڑی ہے اور ہٹلر نے سر پر گولی مار کر اپنی جان لے لی تھی۔ایوا کے خودکشی کرنے کے بعد ہٹلر دلبرداشتہ ہو چکا تھا اور یہ اقدام اٹھایا۔