انتظامیہ تاریکی میں ڈوبی شاہراہوں کو روشن کرنے میں ناکام

27 Dec, 2019 | 11:58 PM

Arslan Sheikh

( راؤ دلشاد ) سال دوہزار انیس گزرنے کو ہے لیکن شہر کی سڑکوں کو روشن کرنے کے دعوے صرف زبانی جمع خرچ سے آگے نہ بڑھ سکے، اسٹریٹ لائٹس کے لیے جاری کیے گئے آٹھ کروڑ بھی ناکافی، شہر کی تیرہ مرکزی شاہراہوں کی اسٹریٹ لائٹس کو روشن نا کیا جاسکا۔

تیرہ مرکزی شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس کی خرابی پر چیف کارپوریشن آفیسر سید علی عباس بخاری بھی سیخ پا ہوگئے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے شعبہ اسٹریٹ لائٹس سے ناقص کارکردگی پر وضاحت طلب کرلی۔ دو مرتبہ ایس ڈی او کو شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے گئے لیکن کچھ نہیں ہوسکا جبکہ شعبہ اسٹریٹ لائٹس سے تیسری مرتبہ وضاحت طلب کرکے کمشنر لاہور و ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل کو مراسلہ ارسال کردیا۔

دو مرتبہ مرکزی شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس کو روشن کرنے کی 31 جولائی اور 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی گئی لیکن عمل درآمد نہیں ہوا لیکن پھر بھی شام ہوتے ہی دھرم پورہ انڈر پاس، مال روڈ انڈر پاس، ظہور الہیٰ روڈ، شیر پاؤ برج اور پارک لین روڈ تا سینٹر پوائنٹ تاریکی میں ڈوب جاتے ہیں۔

چیف کارپوریشن آفیسر کے مراسلے کے مطابق ایمپریس روڈ تا امریکن قونصلیٹ، ڈیوس روڈ تاشملہ پہاڑی چوک، لوئر مال تا ایم او کالج تک تاریکی ہی چھائی رہتی ہے۔ چوبرجی چوک تا قرطبہ چوک، بہاولپور روڈ، میکلورڈ لاہور ہوٹل تا آسٹریلیا چوک، شالیمار لنک روڈ تا مغلپورہ، علامہ اقبال روڈ تا دھرم پورہ، ظفر روڈ تا جیل روڈ سرکلر روڈ تا اک موریہ پل کی اسٹریٹ لائٹس روشن ہونا ہی بھول چکی ہیں۔

ایک طرف شہر کی سڑکیں تو دوسرج جانب میٹروپولیٹن کارپوریشن کے دعوے اور وعدے ہیں۔

مزیدخبریں