ملک اشرف: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے سزائے موت کے فیصلے پرعملدرآمدرکوانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جانب سے ہائیکورٹ میں پچاسی صفحات پر مشتمل متفرق درخواست دائر کی گئی ہے، جسٹس سید مظاہر علی اکبرنقوی کی سربراہی میں فل بینچ 9جنوری کوسماعت کرے گا۔ درخواست میں خصوصی عدالت کی تشکیل اور کارروائی کوچیلنج کیا گیا ہے، متفرق درخواست میں 6 قانونی نکات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ خصوصی عدالت کے جج نہیں ہوسکتے۔
خصوصی عدالت میں صرف ہائیکورٹ کا جج شامل کیا جا سکتا ہے۔خصوصی عدالت اور پراسیکیوشن کیلئے وفاق سے منظوری نہیں لی گئی، مقدمے میں پرویز مشرف کودفاع کا موقع نہیں دیا گیا، پرویز مشرف کے 342 کےبیان کے بغیر ٹرائل مکمل نہیں ہو سکتا تھا۔پرویز مشرف کو خصوصی عدالت میں شہادت پیش کرنیکا موقع نہیں دیا گیا، آئین کی معطلی بغاوت کے زمرے میں نہیں آتی،2010 میں آئین میں ترمیم کی گئی، پہلےآئین کی معطلی غداری نہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ خصوصی عدالت کا17 دسمبر2019 کا سزائے موت دینے کا فیصلہ کالعدم قرارد یا جائے۔