سٹی42: دنیا کے صفِ اول کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو پاول دورو کو فرانس میں گرفتار کر لیا گیا۔
فرانس کی حکومت نے ٹیلی گرام کے چیف ایگزیکٹو پاول دورو کو گرفتار کرنے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ وہ منی لانڈرنگ، رقوم کے غیر قانونی ٹرانزیکشنز اور بچوں کے متعلق ممنوعہ مواد پوسٹ کرنے کی اجازت دینے جیسے سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ حراست میں لینے کی وجوہات بتا دی گئی ہیں۔
فرانسیسی حکام نے ٹیلی گرام کے چیف ایگزیکٹو کی گرفتاری کے اہم واقعہ کے متعلق ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاول دورو کی گرفتاری کئی الزامات کے سبب ہوئی۔ اس بیان میں بتایا گیا کہ ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو کے جرائم کے متعلق عدالتی تحقیقات کا آغاز 8 جولائی کو ہوا تھا، ان تحقیقات میں وہ منی لانڈرنگ، فراڈ، غیر قانونی ٹرانزیکشنز اور بچوں سے متعلق نامناسب مواد کی اجازت دینے کے جرائم میں ملوث پائے گئے۔ انہیں جرائم کے مرتکب سوشل پلیٹ فارم کو چلانے اور دیگر 12 الزامات کی وجہ سے حراست میں لیا گیا۔
پاول دورو کو عدالت نے 28 اگست تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے،ٹیلی گرام نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ کمپنی یورپی یونین کے قوانین کی پابندی کرتی ہے،
بیان کے مطابق 'پلیٹ فارم کی انتظامیہ نے فرانس کی حکومت کے اس موقف کو مضحکہ خیز قرار دیا کہ پلیٹ فارم کے ذریعہ ہونے والے جرائم کی ذمہ داری اس کی انتظامیہ اور چیف ایگزیکٹو پر عائد ہوتی ہے۔ فرانس کے صدر عمانوئیل میکرون نے 26 اگست کو ایکس (ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ ٹیلی گرام کے بانی کو سیاسی مقاصد کے لیے گرفتار کیا گیا۔
خیال رہے کہ پال دورو کو گزشتہ روز فرانسیسی حکام نے پیرس سے گرفتار کیا تھا،پاول دورو روس میں پیدا ہوئے اور ان کے پاس فرانس اور متحدہ عرب امارات کی شہریت بھی ہے،روس اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے فرانسیسی حکومت سے پاول دورو تک رسائی کی درخواست کی گئی ہے۔