ملک اشرف : پنجاب حکومت کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تقرر و تبادلوں پر حکم امتناع جاری ہونے کے بعد حکم امتناع فوری واپس کروانے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی ۔
وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز سرکاری وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے ۔ سرکاری وکیل بلیغ الزماں عدالت کو دلائل سے مطمئن نہ کرسکے۔عدالت نے یونیورسٹی میں تقرر و تبادلوں پر جاری حکم امتناعی فوری واپس لینے کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کو 17 سترہ ستمبر کو تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلیغ الزماں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز کے ہمراہ پیش ہوئے۔سرکاری وکیل بلیغ الزماں نے حکومتی نوٹیفکیشن معطل کروانے کے عدالتی حکم کے خلاف دلائل دئیے۔
سرکاری وکیل نے درخواست کی کہ عدالت حکم امتناع واپس اور حکومتی نوٹیفیکیشن معطل کرنے کا حکم دے ، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹر نکشب کے وکیل میاں بلال بشیر نے سرکاری وکیل کے دلائل سے اختلاف کیا۔
ایڈوکیٹ میاں بلال بشیر نے کہا کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ایک خودمختار ادارہ ہےاس کے تبادلے چیف سیکرٹری یا حکومت نہیں کرسکتی ، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والوں کا ہی یہاں تقرر و تبادلہ اور پروموشن دی جاسکتی ہے ۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی