سٹی 42 : شعبہ امراض چشم / کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز (COAVS)، میو ہسپتال لاہور میں بینائی سے محروم افراد کیلئے فنڈز جمع کرنیوالا سڈنی کا باشندہ لاہور پہنچ گیا.
کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کا مشن پاکستان میں تمام قسم کے نابینا پن کو ختم کرنے کے لیے آنکھوں کی معیاری دیکھ بھال کی فراہمی میں بہترین کارکردگی کو فروغ دینا ہے۔ فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن 1998 سے پاکستان میں کالج آف اوپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
الیگزینڈر ’زان‘ کیمبل، ایک آسٹریلوی شخص ہے جو اس وقت فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے دنیا بھر میں 40,000 کلومیٹر پیدل سفر کر رہا ہے. انہوں نے لاہور میں کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کا دورہ کیا۔ فروری 2023 میں سڈنی چھوڑنے کے بعد سے، زین نے 12,000 کلومیٹر سے زیادہ پیدل سفر کیا ہے اور بنگلہ دیش اور نیپال میں فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن کے پروگراموں کا دورہ بھی کیا ہے۔زین نے اپنے اس سفر میں کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کا دورہ کیا اور خود دیکھا کہ اس کی فنڈ ریزنگ پاکستان میں بینائی کی بحالی کی کوششوں نے لوگوں کی زندگیوں کو کیسے تبدیل کیا ہے۔
الیگزینڈر ’زان‘ کیمبل کو پروفیسر ڈاکٹر محمد معین پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز نے پاکستان میں تمام پراجیکٹس کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور فریڈ ہالوز کی مشترکہ کاوشیں جو بینائی بحال کرنے کے لیے کی جارہی ہیں کی تفصیلات فراہم کی گئیں، کالج کے تمام ڈیپارٹمنٹس کا دورہ کروایا گیا.
الیگزینڈر ’زان‘ کیمبل نے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کے کام کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ اس پارٹنرشب اور جذبہ کے ساتھ پروفیسر ڈاکٹر محمد معین پرنسپل کالج اور فریڈ ہالوز قابل علاج آنکھوں کی بیماریوں پر قابو پا سکیں گے.
الیگزینڈر ’زان‘ کیمبل نے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین، پروفیسر آیمرائٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان، فاروق اعوان، ڈاکٹر جاوید اقبال،سٹاف آفیسر حماد حسن فرید، پروگرام آفیسر شازیہ شبیر اور باقی تمام ٹیم کا انتہائی شاندار میٹنگ کا اہتمام کرنے کا شکریہ ادا کیا.
یاد رہے کہ 2023 میں، فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن نے کالج آف اوپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کے تعاون سے پاکستان میں 17,000 سے زیادہ بینائی بحال کرنے والے موتیا کے آپریشن کیے، 213,000 سے زیادہ لوگوں کی اسکریننگ کی، 11,000 سے زیادہ نظر کی عینک کے جوڑے تقسیم کیے، اور 2,000 سے زیادہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اور اساتذہ کو تربیت دی۔ گزشتہ سال پاکستان میں 200,000 سے زائد بالغوں اور بچوں کے لیے کمیونٹی ہیلتھ اور اسکول ایجوکیشن پروگرامز کا انعقاد کیا۔