ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب میں 7سال کےدوران درج مقدمات ،چالانوں کی تفصیلات پیش

پنجاب میں 7سال کےدوران درج مقدمات ،چالانوں کی تفصیلات پیش
کیپشن: lhr high court
سورس: web desk
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں 7سالوں کے دوران درج مقدمات و چالانوں کی تفصیلات پیش،آئی جی پنجاب سےچالان جمع نہ ہونے 3 لاکھ 62 ہزار درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلی گئیں۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نےمنشیات کےملزم عمران علی کی درخواست ضمانت پرسماعت کی، چیف جسٹس نے سوال کیا زیرتفتیش مقدمات کس جرم کےہیں؟ کتنے ملزمان گرفتارہوئے؟ کتنےباقی ہیں؟عدالت نےزیرتفتیش 3لاکھ62ہزار سے متعلق تفصیلات 2ستمبرکوپیش کرنےکاحکم دیدیا۔
پراسیکیوٹرجنرل نےڈی آئی جی لیگل اویس احمدملک کےہمراہ مقدمات و چالانوں کی رپورٹ پیش کی، پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت کو بتایا کہ 2017-24تک 50 لاکھ 31 ہزار 39 مقدمات درج ہوئے ،46لاکھ 68 ہزار 912 چالان اور اخراج رپورٹس جمع ہوئیں ،3لاکھ62ہزار123مقدمات کےچالان باقی ہیں ، وہ بھی جلدجمع کروادینگے۔

  چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ کیا اخراج رپورٹس عدالتوں میں جمع ہوگئی ہیں؟پراسیکیوٹرجنرل نے بتایا کہ جی یہ اخراج رپورٹس ہوگئی ہیں ، پی آئی ٹی بی کے سسٹم کو اپگریڈ ہونے کی ضرورت ہے ،پراسیکیوٹرجنرل سے مکالمہ کرتے چیف جسٹس نے کہا کتنے مقدمات کا فرق آرہا ہے؟

 پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تقریبا ً90ہزار مقدمات کافرق آرہا ہے، چیف جسٹس نےلاء افسر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا آئی جی سے 3لاکھ 62 ہزار مقدمات کی تفصیلات حاصل کریں، مقدمات میں کس کوگرفتارکیا،کتنی گرفتاری ہوئی،کتنےملزمان جیل میں ہیں،تفصیلات دیں۔

 لاءافسر نے کہا وہ  آئی جی سے چالان جمع نہ ہونےوالے مقدمات کی تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کردی۔