یورپی یونین کی بلوچ علیحدگی پسند گروہوں کے گھناؤنے حملوں کی مذمت

27 Aug, 2024 | 12:18 AM

سٹی42 :  یورپی یونین نے بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے۔ 

یورپی یونین کے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا ہے کہ یورپی یونین بلوچستان میں علیحدگی پسند گروہوں کے گھناؤنے حملوں کی مذمت کرتی ہےدہشتگردی جمہوریت کی بنیادوں کیلئے خطرہ، یورپی یونین نے بلوچ تنظیموں کی مذمت کر دی

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی صورت میں کہیں جگہ نہیں اور یہ جمہوریت کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہیں۔  ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے  ساتھ ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے متعدد اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں 40سے زائد فراد جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان کے متعدد اضلاع میں فائرنگ اور بم دھماکوں کے واقعات اتوار اور پیر کی درمیانی شب رپورٹ ہوئے جن میں درجنوں افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 23 افراد جاں بحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ سے پنجاب جانے والی مسافر بسوں کو نامعلوم مسلح افراد نے روکا اور شناخت کے بعد فائر نگ کرکے 23 مسافروں کو قتل کردیا۔

تخریب کاری کے ایک اور واقعہ میں ضلع قلات کے علاقے مہلبی میں مسلح افرادکی فائرنگ سے پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 10 افرادجاں بحق ہوگئے۔

بولان کےعلاقےکولپور سے 4 افرادکی لاشیں ملی ہیں جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیاگیا، لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ رات دہشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد بزدلانہ کارروائیوں کی کوشش کی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران 21 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 14 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

شہدا میں پاک فوج کے 10 جوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار شامل ہیں۔

مزیدخبریں