وزیراعلیٰ کے سابق پرنسپل سیکرٹری کیخلاف نیب ان ایکشن

27 Aug, 2020 | 06:11 PM

Arslan Sheikh

( سعود بٹ ) وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر راحیل صدیقی کی پی ایچ اے میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، شکایت کے اندراج پر نیب لاہور نے نئے پہلو سے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

نیب ذرائع کے مطابق راحیل صدیقی نے بطور ڈی جی پی ایچ اے مختلف کنٹریکٹرز کو ایڈوانس ادائیگیاں کیں، 54 منصوبوں میں اکثر کا کام شروع اور بیشتر کا کام مکمل کئے بغیر ہی کروڑوں کی ادائیگیاں کی گئیں۔ ڈاکٹر راحیل صدیقی اور سابق ڈائریکٹر فنانس ندیم خان بوگس ادائیگیوں میں ملوث رہے۔

ذرائع کے مطابق پی ایچ اے کے افسران و کنٹریکٹرز مافیا نے سرکاری منصوبوں میں کروڑوں کی مالی بے ضابطگیاں کیں۔ نیب نے شکایت کے اندراج پر ریکارڈ طلبی کا شروع کردیا جبکہ اہم افسران اور سیاسی شخصیات کی طلبی کا بھی امکان ہے۔

ادھر نیب لاہور نے ہی تحفظ ماحولیات کیس میں کروڑوں روپے سمیٹنے کے الزام پر سی ای او علی ٹریڈرز ویسٹ مینجمنٹ کمپنی قصور کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ محمد نصیر کو عدالت سے ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ ترجمان نیب کے مطابق محمد نصیر نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر قصور میں فیکٹریوں کے تحفظ ماحولیات انسولیٹرز لگائے۔

ملزمان مختلف پرائیویٹ ہاسپٹلز اور سرکاری اداروں سے زہریلے مادے کی خریداری میں ملوث رہے، ملزمان نے اپنے وسائل سے زیادہ زہریلے مواد کی خرید و فروخت کی۔ ملزمان نے 52 کروڑ 41 لاکھ کے غیر قانونی فوائد حاصل کئے۔ نیب لاہور مذکورہ کمپنی کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر چکا ہے۔

مزیدخبریں