جی ٹی رو ڈ(اکمل سومرو)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے مالی بحران کا بوجھ طلباء پر ڈالنے کا فیصلہ،یونیورسٹی سے ایم ایس سی اورایم فل کرنے کیلئے طلباء سے ایک سمسٹرکی فیس ایک لاکھ سولہ ہزار روپے تک وصول کی جائیگی۔
یو ای ٹی نے ایم ایس سی اور ایم فل ڈگری پروگرام نان سبسڈائزڈ کرنے کافیصلہ کرلیا۔ یو ای ٹی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی نے فیس سٹرکچرکی سفارش کی تھی۔جس کی سنڈیکیٹ نے منظوری دیدی ۔یونیورسٹی رجسٹرار آفس سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق ایم ایس سی ایم فل ڈگری کے تین سمسٹرزکی فیس تین لاکھ 9 ہزار روپے وصول کی جائے گی۔
ڈیپارٹمنٹ طلباء سے حاصل ہونے والی آمدن کا 50فیصد یونیورسٹی اکاؤنٹ میں جمع کرانے کے پابندہوں گے۔ جبکہ ایم ایس سی ایم فل ڈگری پروگرام میں کم سے کم 20 اور زیادہ سے زیادہ 50 طلباء کو داخلہ دیا جائیگا۔ طلباء کی فیسوں سے حاصل ہونے والی آمدن سے پروفیسرکو3200 روپے اورایسوسی ایٹ پروفیسرکو2800 روپے فی گھنٹہ معاوضہ دیا جائے گا۔
جبکہ اسسٹنٹ پروفیسر اور لیکچرارکو فی گھنٹہ پڑھانے پر2200 روپے دیئے جائیں گے۔یو ای ٹی نان سبسڈائزڈ پروگرام میں داخلوں کیلئے الگ سے اشتہار جاری کرے گی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں سکول کھلنے سے قبل تمام اساتذہ کیلئے کورونا رپورٹ جمع کروانا لازمی قرار دیا تھا، ہر ٹیچر کو اپنی مدد آپ کے تحت کورونا ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے اساتذہ کے سرکاری خرچ پر ٹیسٹ نہ کروائے تو اساتذہ سکولوں میں داخل نہیں ہوں گے بلکہ گیٹ پر ہی دھرنا دیں گے، صوبائی وزیر تعلیم زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کریں۔