چھ ججوں کا خط کیس؛ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تجاویز سپریم کورٹ کو بھیج دیں

27 Apr, 2024 | 05:38 PM

اویس کیانی: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے  چھ ججوں کے خط  کے مندرجات کے متعلق  تجاویز سپریم کورٹ کو ارسال کر دیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز  میڈیا کے سامنے آ گئیں۔ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط پر از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو  اس خط میں بیان کئے گئے مداخلت کے مسائل کے متعلق اپنی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو  29 اپریل تک اپنی تجاویز بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔ اس مقصد کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے گزشتہ روز فل کورٹ اجلاس کیا تھا جس میں ججوں نے اس معاملہ پر اپنی تجاویز پیش کیں۔ 

ذرائع نے بتایا ہے کہ ججز کوڈ آف کنڈکٹ ڈرافٹ بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سپریم کورٹ کو بھیجی جانے والی تجاویز کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ 

مجوزہ  ججز کوڈ آف کنڈکٹ ڈرافٹ چھ سے سات صفحات پر مشتمل ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں نے سپریم کورٹ کو جو تجاویز بھجوائی ہیں ان مین سرفہرست یہ ہے کہ کسی قسم کی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل ہونا چاہیے۔ یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ سول جج، سیشن جج، ہائیکورٹ جج کسی قسم کی مداخلت رپورٹ کا پابند ہو۔ مداخلت سے متعلق سات روز میں رپورٹ کرنا لازم ہو۔ 

سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والا جج مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہرے، تجویز، ذرائع 

سول جج، سیشن جج اور سیشن جج ہائیکورٹ کے انسپکشن جج کو مداخلت سے آگاہ کرے، تجویز، ذرائع 

انسپکشن جج چیف جسٹس ہائیکورٹ کے نوٹس میں مداخلت کا معاملہ لائے، تجویز، ذرائع 

ہائیکورٹ ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کو ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر دیکھنے یا جوڈیشل سائیڈ پر دیکھنے کا حتمی فیصلہ کرے، تجویز، ذرائع 

ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کی سنگینی کے پیش نظر فل کورٹ میں بھی بھیج سکے، تجویز، ذرائع 

حتمی طور پر ہائیکورٹ ادارہ جاتی اتفاق کے ساتھ توہین عدالت کا اپنا اختیار استعمال کر سکے، تجویز، ذرائع
[5:03 pm, 27/04/2024] Iftikhar Ramey: Ehtshan kiyani

مزیدخبریں