علی ساہی : دفاتر میں بیٹھ کر بڑی موجیں کرلیں اب کام کرنا پڑے گا,ٹریفک مینجمنٹ کیلئے بھرتی کی گئی خواتین افسران واہلکار فیلڈ میں ٹریفک کنٹرول کرنے کی بجائے دفاتر میں تعینات ہیں۔ عرصہ دراز سے دفاتر میں تعینات خواتین افسران واہلکاروں کی ڈیوٹی دفاتر سے ختم کرکے شاہراہوں پر تعینات کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
خاتون چیف ٹریفک آفیسر عمارہ اطہر اور سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ جیسے رول ماڈل موجود ہونے کے باوجود خواتین ٹریفک افسران اور اہلکار فیلڈ میں ڈیوٹی کرنے سے گریزاں رہتی ہیں۔
اب ٹریفک پولیس کی خواتین افسران اور اہلکاروں کو دفاتر کی بجائے فیلڈ ڈیوٹیاں دینے کاحکم دیدیا گیا ہے۔خواتین افسران کے فیلڈکا تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے ترقی پانے والی لیڈی افسران کو سپروائزری کردار ادا کرنے میں خامیاں سامنے آرہی ہیں۔خواتین ٹریفک افسران اور اہلکار دفاتر،ایجوکیشن سیل یا آگاہی مہم کا حصہ ہیں۔ دو سو سے زائد سینیئر وارڈنز،وارڈنز اور اسسٹنٹ وارڈنز موجود ہیں۔
گزشتہ کئی برسوں سے خواتین ٹریفک افسران و اہلکاروں کو فیلڈ میں تعینات نہیں کیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی ٹریفک نے خواتین افسران واہلکاروں کو فیلڈ ڈیوٹیاں دینے کا مراسلہ جاری کردیا۔