وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کیلئے جائزہ کمیٹی بنا دی

27 Apr, 2024 | 04:42 PM

سٹی42:  وزیر اعلیٰ مریم نواز نے  پنجاب لوگل گورنمنٹ ایکٹ پر نظر ثانی کر کے ترامیم تجویز کرنے کے لئے کمیٹی بنا دی۔ کمیٹی تفصیلی جائزہ کے بعد یہ تجویز کرے گی کہ موجودہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 مین ہی ترامیم کی جائیں یا نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ بنایا جائے۔ 

ویزر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایات پر بنائی گئی لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 جائزہ کمیٹی میں 21 ارکان شامل ہیں۔ اس کمیٹی کا کنوینئیر  لوکل گورنمنٹ کے صوبائی وزیر  ذیشان رفیق کو مقرر کیا گیا ہے۔

لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 جائزہ کمیٹی  15 روز کے اندر لوکل گورنمنٹ ایکٹ  2022 کا مفصل جائزہ لے کر اس میں ترامیم کرنے یا اس کی جگہ نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ بنانے کے متعلق تجاویز  وزیر اعلیٰ مریم نواز کو دے گی۔  اس کمیٹی کو سیکریٹیریل سہولیات اور  ایڈمنسٹریٹو سپورٹ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مہیا کی جائیں گی۔ 

ذرائع کے مطابق اس کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں موجودہ ایکٹ میں ترامیم کر کے یا نیا ایکٹ بنوا کر اس کے بعد پنجاب حکومت صوبہ میں بلدیاتی اداروں کے انتخابات کروانا چاہتی ہے۔

جائزہ کمیٹی کے کنوینئیر صوبائی وزیر ذیشان  رفیق کے ساتھ کام کرنے والے ارکان میں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے وزیر رانا سکندر حیات،  چوہدری افتخار حسین چدھڑ ایم پی اے،  سلمان نعیم ایم پی اے،  محمد احمد خان لغاری ایم پی اے، غزالی سلیم بٹ ایم پی اے،  ضیا اللہ شاہ ایم پی اے، امجد علی جاوید ایم پی اے،  سردار محمد عاصم شیر میکن ایم پی اے،  احمد اقبال ایم پی اے، غضنفر عباس چینہ ایم پی اے،  رئیس نبیل ایم پی اے، راجہ محمد اسلم خان ایم پی اے، غلام مرتضیٰ ایم پی اے، کنول پرویز چوہدری ایم پی اے،  سلمیٰ بٹ ایم پی اے شامل ہیں۔

کمیٹی میں دو سینئیر بیوروکریٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے جن میں سیکرٹری  لوکل گورنمنٹ اینڈ سی ڈی ڈیپارٹمنٹ،  سیکرٹری لا اینڈ پالیمنٹری افئیرز ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔ 

جائزہ کمیٹی میں دو قانون دانوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جن میں معظم علی شاہ ایڈووکیٹ اور اسامہ خاور گھمن ایڈووکیٹ   شامل ہیں۔ کمیٹی کے ایک رکن کا انتخاب  کنوینئیر  اپنی سہولت سے خود کریں گے۔

مزیدخبریں