ویب ڈیسک : وزارت قومی صحت نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک متعدی مرض ہے، جو متاثرہ جانور سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بھی منکی پاکس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں، جس کے بعد وزارت قومی صحت نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے 2022 میں منکی پاکس کو عالمی صحت عامہ کے لیے ایک خطرہ قرار دیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک متعدی مرض ہے، یہ متاثرہ جانور سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے، متاثرہ مریض سے بھی دوسرے انسان کو منتقل ہو سکتا ہے۔ وزارت قومی صحت کے مطابق 111 ممالک میں تاحال منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر منکی پاکس کے 87 ہزار کیسز، 119 اموات ہو چکی ہیں، تاہم اگست 2022 سے منکی پاکس کے عالمی کیسز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزارت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مئی 2022 سے تاحال منکی پاکس کے 22 مشتبہ سیمپلز این آئی ایچ بھجوائے گئے تھے، یہ سیمپلز ملک کے مختلف حصوں سے بھجوائے گئے تھے، ملک میں منکی پاکس کا پہلا کیس پمز اسپتال میں زیر علاج ہے۔قومی صحت کی وزارت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے دیگر کیسز کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تاہم ملک میں منکی پاکس کے مقامی پھیلاؤ کے ثبوت نہیں ملے ہیں، پاکستان سے منکی پاکس کا عالمی سطح پر زیادہ پھیلاؤ نہیں ہوا، متعلقہ صحت حکام کو ایڈوائزری جاری کی جا چکی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی ہوائی اڈوں پر بیرون ملک سے آئے مسافروں کی اسکریننگ ہوگی، وفاقی اور صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز کو منکی پاکس سرویلنس، ٹیسٹنگ بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے، منکی پاکس کیسز کے قریبی افراد اور مشتبہ مریضوں کی فوری ٹیسٹنگ ہوگی، اس سلسلے میں این آئی ایچ کو کیسز کی ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کی ہدایات دی گئی ہیں۔اعلامیے کے مطابق منکی پاکس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پازیٹو کیسز کو فوری آئیسولیٹ کیا جائے گا، نیز ملک میں وزارت صحت، این سی او سی، اور این آئی ایچ صورت حال کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔