پاکستان میڈیکل کمیشن  کی انوکھی منطق سامنے آگئی

27 Apr, 2022 | 12:24 PM

 زاہد چودھری:موجودہ سال میں ڈینٹل کالج میں ایڈمیشن کی کمی ہونے ہے پر پی ایم سی نے پاکستان بھر کے نجی ڈینٹل کالجز کو ختم کرنے کی تجویز دے دی ۔

تفصیلات کے مطابق  پاکستان میڈیکل کمیشن  کی انوکھی منطق سامنے آئی ہے۔ ڈینٹل کالج میں ایڈمیشن کی کمی کی وجہ سے ملک بھر کے  نجی ڈینٹل کالجز کو ختم  کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔جبکہ ڈینٹل کالجز کو میڈیکل کالجز میں ضم کرنے پر سیمنار بلا لیا. جبکہ میڈیکل اور ڈینٹل کو ضم کرنا  قانونی طور پر ناممکن ہے  میڈیکل ایکسپرٹ نے ایسے اقدام کو اکیڈمک کرائم قرار دئے دیا.

ڈینٹل کالجز  کا انفرسٹکچر اور فیکلٹی میڈیکل کالجز سے مکمل طور پر مختلف ہوتی ہے ۔کیسے ممکن ہوگا کہ ڈینٹل کالجز کو میڈیکل کالجز میں ضم کر دیا جائے ۔پی ایم سی نے ڈینٹل کالجز میں بی ڈی ایس کی سیٹیں فل نہ ہونے کا ملبہ بھی طلبہ پر ڈال دیا ۔

پی ایم سی گزشتہ ڈینٹل کے شعبہ میں کم داخلے ہونے کی وجہ طلبہ عدم دلچسپی قرار دے دیا جبکہ بی ڈی ایس میں داخلے نہ ہونے کی وجہ پی ایم سی ناقص پالیسی تھی۔پی ایم سی نے اپنی ناقص پالیسی کے باعث ڈینٹل کالجز میں کم داخلے ہونے کی نااہلی چھپانے کے لیے ڈینٹل کالجز کو میڈیکل کالجز میں ضم کرنے کی  تجویز دی ہے ۔

ماضی میں ملک بھر میں پہلے سرکاری میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کا وقت دیا جاتا تھا۔ایک وقفے کے بعد پرائیویٹ سیکٹر کے میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کے میں داخلے کیے جاتے تھے ۔  لیکن گزشتہ سال ایک ہی وقت میں سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز داخلے کیے گئے جس کے باعث نجی ڈینٹل کالجز میں بہت کم داخلے ہوئے۔ہمیشہ بی ڈی ایس کا میرٹ کم ہوتا ہے اور ایم بی بی ایس کامیرٹ زیادہ ہوتا ہے۔

طلبہ ایم بی بی ایس میں داخلہ  نہ ہونے کی صورت میں بی ڈی ایس میں داخلہ لیتے تھے ۔گزشتہ سال داخلوں میں خلل ڈالنے  کے نتیجے میں پرائیویٹ سیکٹر کے ڈینٹل کالجوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔ 

گزشتہ سال پاکستان بھر کے پرائیویٹ ڈینٹل کالجز میں بی ڈی ایس کی 840سیٹیں خالی رہ گئیں تھیں جس کا خیمازہ میڈیکل سٹوڈنٹس اور کالجز کو بھگتا پڑا۔

مزیدخبریں