ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورونا کے بڑھتے کیسز، شعیب اختر کا ملک میں کرفیو لگانے کا مطالبہ

Shoaib Akhtar
کیپشن: Shoaib Akhtar
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

نشتر پارک ( حافظ شہباز علی) ملک بھر میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کے بعد راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے پاکستان میں کرفیو لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں 10 سے 15 دن کے لیے کرفیو لگا دیں، ہمیں عید کی شاپنگ نہیں کرنی، جو صدقہ اور زکوٰة لوگوں میں جمع کروا دیں گے، نئے کپڑے نہ پہنیں کوئی بات نہیں، زندگی بہت عزیز ہے۔ عوام اپنے خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پوری دنیا سے اپیل کرتا ہوں کہ جو ممالک میں کورونا وائرس میں پھنسے ہوئے ہیں ان کی مدد کی جائے۔ کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں صرف 10 فیصد آکسیجن کی صلاحیت رہ چکی ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں بہت برے حالات ہیں۔ ہمسایہ ملک تباہی کی صورتحال پر پہنچ چکا ہے۔ بھارتیوں سے اپیل ہے کہ اپنے مشہور شخصیات کو گالیاں نہ دیں، میری بھارتی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ اگر آئی پی ایل منسوخ ہو سکتی ہے تو کر دیں، یا سخت ترین ایس او پیز کے ساتھ ہو سکتی ہے تو کروا لیں لیکن بھارت جل رہا ہے میری رائے میں آئی پی ایل کو روک دینا چاہیے۔ آئی پی ایل کے پیسے اٹھا کر لوگوں کو دے دیں، تاکہ اٰآکسیجن سلنڈر آ جائیں، ہمیں اس وقت کرکٹ نہیں چاہیے۔

شعیب اختر نے کہا کہ میری پر زور اپیل ہے کہ لاک ڈاؤن لگایا جائے، میں چاہتا ہوں ملک بھر میں فوج آئے، ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔ یہ عوام کے لیے بہت اچھا ہے، لوگوں کی مدد کریں ، انسانی جانوں کی مدد کریں، اس وقت ہندو، عیسائی، مسلمان کا مسئلہ نہیں ہے، یہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ عوام ماسک نہیں پہنتی اور نہ ہی ایس او پیز پر عمل کرتے ہیں، زکوٰة ان لوگوں کو دیں جو اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی پی ایل کی طرح ہمارا پی ایس ایل بھی روک دینا چاہیے۔ اگر جون میں بقیہ ایونٹ نہیں ہو سکتا تو نہیں ہونا چاہیے لیکن عوام کو بچانا چاہیے۔ چاہتا ہوں پاکستان میں لوگ بچیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پروگرام بند کروانا ہے تو کروا دیں، کیونکہ اگر سماجی فاصلے نہیں رکھے جا رہے تو سخت ایکشن ہونا چاہیے۔

 

Sughra Afzal

Content Writer