( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ میں کورونا لاک ڈاؤن سے متاثر وکلاء کو حکومتی فنڈز کی عدم فراہمی کے خلاف کیس کی سماعت، وکلاء کو 19 کروڑ روپے کی تقسیم کے حوالے سے رپورٹ پیش، عدالت نے پنجاب حکومت کو وکلاء کے لیے مختص تیرہ کروڑ کی رقم تین روز میں بار اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس محمد قاسم خان نے لاہور ہائیکورٹ بار کی درخواست پر سماعت کی۔ وکلاء کو فنڈز دینے کے متعلق قائم کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ ممبر پاکستان بار اعظم نذیر تارڈ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب حکومت نے وکلاء کے لئے تیرہ کروڑ کی گرانٹ منظور کی ہے جبکہ پنجاب بار کونسل نے کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ وکلاء کے لئے چھ کروڑ مختص کئے ہیں۔
سولہ کروڑ کی رقم وکلاء میں تقسیم کرنے کے لئے طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا۔ قائم مقام ایڈووکیٹ جنرل محمد شان گل نے بھی عدالت کو وکلاء کے لئے تیرہ کروڑ روہے کے حکومتی فنڈز کی منظوری کے متعلق آگاہ کیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت وکلاء کے لئے فنڈز مختص کرنا چاہتی ہے۔ استدعا ہے کہ انہیں اس کے لئے مہلت دی جائے۔ عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اسدعلی باجوہ، اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب، چئیرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار جمیل اصغر بھٹی، صدر ہائیکورٹ بار طایر نصراللہ وڑائچ، ممبر پاکستان بار اعظم نذیر تارڈ، سابق صدر ہائیکورٹ بار شفقت محمود چوہان، سیکرٹری بار ہارون دوگل، نائب صدر بار بریسٹر سعید حسین ناگرہ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔
لاہور ہائیکورٹ بار نے وکلاء کے لئے حکومتی فنڈز مختص نہ کرنے پر ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کا موقف سننے کے بعد پنجاب حکومت کو تیرہ کروڑ روپے کی رقم تین روز میں وکلاء کے سپیشل اکاونٹ میں منتقل کرنے اور وفاقی حکومت کو رقم مختص کرنے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔