ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورونا وائرس اور عوامی رویہ

کورونا وائرس اور عوامی رویہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس میں مولوی،مفتی ،حکیم اور دانشور کثرت سے پائے جاتے ہیں،ایسے ایسے مفتی کہ شاید کلمہ بھی ڈھنگ سے نہ آتا ہو اور مذہبی معاملے میں جھٹ سے فتویٰ صادر فرما دیتے ہیں،حکیم اور ماہر طب ایسے کہ آپ میں کوئی نہ کوئی مرض ضرور نکال کرمفت میں نسخہ عنایت کردیں گے،دانشوری اور تجزیہ نگاری کے آگے تو سب کی بس ہے،بڑے بڑے صحافی بھی ان کے آگے ہاتھ کھڑے کردیتے ہیں،چائے کے ڈھابے،شیدے کے حمام،مودے کے ڈیرے پر ٹی وی سٹوڈیو بنے ہوتے ہیں، چائے کی پیالی میں طوفان برپا ہوتا ہے،رہی سہی کسر فیس بکی او رٹوئٹری نقادوں نے پوری کردی ہے،ایسے ایسے تصویری اور تحریری تبصرے کہ دل ”واہ،واہ“ کر اٹھتا ہے۔

کورونا ورونا کچھ نہیں،یہ ایک ساز ش ہے“ ایک ایسی سازش ۔جو امریکا اور اسرائیل نے مسلمانوں کیخلاف مل کر تیار کی ہے،امریکا اور اسرائیل چاہتے ہیں مسلمان ایک دوسرے سے دور ہوجائیں،اپنی مساجد میں نماز ادا نہ کرسکیں،اپنے بزرگوں کے مزاروں پر دھمال نہ ڈال سکیں،یہ دہی بھلے بنانے والوں،سموسے بیچنے والوں،بریانی کھلانے والوں،جاب کرنیوالوں سبھی کیخلاف سازش ہے،یہ ہر تیسرے پاکستانی کے خیالات ہیں ،جن کے آگے سب دلیلیں،سب لاک ڈاﺅن بے سود ہیں۔ڈر ہے کہ ایسے خیالات ہمیں امریکا ،اٹلی اور سپین کے حالات کی طرف نہ لے جائیں۔


کراچی ،لاہور کے بعد اب اسلام آباد کے ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ لاک ڈاﺅن مزید سخت کیا جائے،دنیا بھر کے ڈاکٹرز بھی یہی تجویز کرتے ہیں کہ کورونا سے نمٹنے کا واحد ہتھیار لاک ڈاﺅن،احتیاطی تدابیر ہیں،سعودی عرب ،ترکی ،ایران سمیت تقریباً تمام مسلم ممالک میں اس بات پر اتفاق ہے کہ نمازیں گھر پر ادا کی جائیں،چھوٹی ،بڑی مساجد،مزارات بند ہیں لیکن پاکستان میں سربراہ مملکت نے 20نکاتی معاہدے کے تحت علما کرام کو مسجدوں میں نماز یں ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے،جس کی کہیں پاسداری نظر نہیں آتی ۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جنہوں نے یہ معاہدہ کیا ان میں سے کوئی بھی مسجد میں جانے کے قابل نہیں۔سب کی عمریں پچاس سال سے زیادہ ہیں۔سوال یہ ہے کہ جو نوجوان مساجد سے کورونا کو لائیں گے کیا وہ گھر میں موجود بچوں ،بزرگوں کو معاف کردے گا ؟ مساجد میں نماز یں پڑھنے کی تو کچھ سمجھ آتی ہے ،پنجاب حکومت نے تو سموسوں،پکوڑوں اور دہی بھلے والوں کو اپنے کاروبار کی اجازت دے دی ہے،اجازت بھی ایسے دی کہ ان کو شاید کھانے سے کسی کا روزہ ہی نہ افطار ہو۔


دنیا چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے ، کورونا سے محفوظ رہنا ہے تو سماجی فاصلہ رکھیں،ماسک پہنیں،ہاتھوں کو بار بار دھوئیں،یہاں تو مصافحے ہورہے ہیں ،جپھیاں ڈالی جارہی ہیں،ایسی جپھیاں کہ جیسے برسوں کے بچھڑے ملے ہوں۔چاٹ ،سموسوں کی دکانوں پر ایسا رش کہ جن کا کھانا ایمان کا حصہ ہوا۔



Azhar Thiraj

Senior Content Writer