حافظ شہبازعلی: قومی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان سلمان بٹ نےڈومیسٹک کرکٹ میں ادارہ جاتی کرکٹ بحال کرنےکی اپیل کردی، لیفٹ ہینڈ سلمان بٹ نےٹی ٹونٹی ورلڈکپ خالی سٹیڈیم میں کروانے کی مخالفت کردی .
ملک بھرکےکرکٹ حلقوں میں ادارہ جاتی کرکٹ کی بحالی کےلئےآوازیں اُٹھنےلگیں، سابق کپتان سلمان بٹ نےبھی ادارہ جاتی کرکٹ کی بحالی کی حمایت کرتےہوئےکہاکہ اس سےکھلاڑیوں کاروزگاربحال ہونےکےساتھ ساتھ کھلاڑیوں کاپول بڑھے گااوربورڈ پرمالی دباؤبھی کم ہوگا.
سابق کپتان سلمان بٹ نےورلڈٹی ٹونٹی خالی سٹیڈیم میں کروان کی مخالفت کرتےہوئےکہاکہ امیدہےورلڈ کپ تک حالات نارمل ہوجائیںگےاورمیگاایونٹ تماشائیوں کےساتھ ہوگا.
سابق کپتان سلمان بٹ کاکہناتھا کہ تماشائیوں کےبغیرورلڈٹی ٹونٹی کاانعقادمجبوری ہوگا۔تاہم آئی سی سی اورتمام بورڈزاس حوالےسےفیصلہ حالات دیکھ کرہی کریں گے.
سابق کپتان نے پی سی بی کے دوسرے ڈومیسٹک سیزن میں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کو شامل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئے نظام میں باہر رہنے والے کرکٹرز مالی مسائل سے دوچار ہیں، اگر پی سی بی انہیں بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں کسی طرح ایڈجسٹ کرلے تو یہ بہت زبردست اقدام ہوگا، محکمہ جاتی کرکٹ کی شمولیت سے مقابلے کی فضا بڑھنے کے ساتھ پی سی بی پر ہونے والی تنقید بھی ختم ہوسکے گی۔
اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹر امام الحق نے بغیر تماشائیوں کے میچز کرانے کی مخالف کی۔ امام الحق نے بغیر تماشائیوں کے کرکٹ شروع کرنے کے بارے میں کہا کہ اس وقت سب کی حفاظت اولین ترجیح ہے، آئی سی سی اور بورڈز جو بھی فیصلہ کریں ہمیں وہ قبول کرنا پڑے گا لیکن کراؤڈ کے علاوہ بھی تو معاملات میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑیں گی، جہاز کے ذریعے سفر کرنا پڑے گا اور ہوٹلز میں قیام کرنا ہوگا اس لیے صرف اسٹیڈیمز کے دروازے بند کرنے سے تو کچھ نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ آئی سی سی شیڈول کے مطابق اکتوبر میں ہوگا.