سٹی42:ملک بھرمیں گراں فروشوں اورمنافع خوروں نے نیکیاں جمع کرنے کی بجائے لوگوں کی جیبیں خالی کرنا شروع کردیں۔ انتظامیہ صرف پھل اورسبزیاں مہنگی کرنےوالوں کا منہ ہی دیکھ رہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے منافع خوروں اورذخیرہ اندوزوں کی مانٹیرنگ کیلئے ارکانِ قومی اسمبلی کو خط لکھ دیا۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں رمضان المبارک میں مہنگائی کا طوفان آگیااورمنافع خوروں کو کوئی پوچھنے والا بھی نظرنہیں آرہا. رحمتوں اوربرکتوں والےمہینےمیں بھی روزے داروں کو ریلیف نہ مل سکا، ماہ رمضان میں سکنجبین اورفروٹ چاٹ بنانا مشکل ہوگیا، لاہور میں لیموں400 روپےسے550 روپے، لہسن 300،ادرک 400 روپے،آلو 60 سے 70 اورپیاز60 سے70 روپےکلو میں فروخت ہوتے رہے جبکہ پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان سےباتیں کررہی ہیں۔ امرود 200،کیلا150سے200،سیب200 سے400 اورخربوزہ 60 سے 80 روپے کلو میں فروخت ہوتے رہے۔
گوجرانوالہ میں 30روپے میں بکنے والا آلو 70روپے کلو ہوگیا جبکہ لیموں80روپے کلو کی بجائے ساڑھے پانچ سو روپے کلو میں مل رہا
ہے،پیازسرکاری ریٹ سے25اور ٹماٹرچالیس روپے کلومہنگا ہے، لہسن جو پہلے 180روپے کلوتھا اب370روپے کلو میں ملتا ہے۔پھلوں میں کیلا70 کی بجائے150روپے درجن ہے جبکہ سیب300روپے کلو ہوچکا ہے۔
ہوشربامہنگائی سے فیصل آبادکےشہری بھی پریشان ہیں۔شہری کہتے ہیں کہ سبزی، پھل،چکن، مصالحے کچھ بھی سستانہیں،ہرروزپھلوں کی قیمتوں میں10سے15روپے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
ملتان میں لیموں450سے500روپے کلوجبکہ ادرک لہسن 300سے320روپے کلو ہیں۔کیلے کی فی درجن قیمت میں70روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سیب، امرود،کھجوراورخربوزے کی قیمتوں میں50سے100روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
راولپنڈی میں تو کسی سبزی نے سنچری بنالی تو کسی پھل نے ڈبل حتیٰ کہ ٹرپل سنچری بھی اسکورکرلی ہے۔بھنڈی،مٹر اورتوری120روپے کلو ہیں۔پھلوں میں خربوزہ100،سیب200سے280روپے کلو جبکہ امرود300روپے کلو مل رہا ہے۔
مہنگائی کی حدہی ہوگئی تووزیراعلیٰ عثمان بزدار کاپنجاب کےارکانِ قومی اسمبلی کےنام خط لکھ دیا اوران سے ذخیرہ اندوزوں اورگراں فروشوں کی مانیٹرنگ کرنے کی درخواست کردی ہے۔
سندھ میں بھی صورتحال اچھی نہیں۔حیدرآباد میں پیاز40کےبجائے 60اور ٹماٹر10 کی بجائے20 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔پھلوں میں سیب160کی بجائے250اورکینو120کی بجائے160روپے کلو اورکیلا90کی بجائے150روپے درجن مل رہا ہے.
خیبر پختونخوامیں بھی پھلوں اورسبزیوں قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اورپشاورمیں تربوز40روپے جبکہ خربوزہ 30روپے کلومہنگا ہوگیا۔سبزی کی قیمتوں میں بھی30سے40فیصد اضافہ کردیا گیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو ریلف دینےمیں ناکام ہوچکی ہے، صرف دعوے کیےجاتے ہیں لیکن منافع خوروں کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے۔
سبزی و پھل فروشوں کا کہنا ہےکہ اصل منافع خورسبزی و فروٹ منڈیوں میں موجود ہیں، اگرسبزیوں کی قیمتوں میں کمی کرنی ہےتواس منافع خور مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لانی ہوگی۔