(سٹی 42) وفاقی حکومت اپنا آخری بجٹ آج پیش کرے گی، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی تنخواہ دار، مزدور طبقے سمیت تاجر برادری نے بجٹ سے بڑی توقعات وابستہ کرلی ہیں۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔عمران خان مینار پاکستان جلسے میں بڑا اعلان کریں گے؟ اپوزیشن جماعتوں کی نیندیں اُڑا دینے والی خبر آگئی
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت 55 کھرب کا آئندہ مالی سال کا قومی بجٹ تھوڑی دیر بعد پیش کرے گی۔ وصولیوں کا ہدف 44 کھرب 33 ارب، بجٹ خسارہ 18 کھرب 70 ارب ہونے کا امکان ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 2 ہزار سے 16ہزار روپے ماہانہ تک یوٹیلٹی الاؤنس، ہاؤس رینٹ، میڈیکل الاؤنس میں اضافہ سمیت دیگر مراعات بھی زیر غور ہیں۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔الزام خان نے پشاور کو قصہ خوانی بازار بنا دیا: شہباز شریف
ذرائع کے مطابق برآمدات کا ہدف 27 ارب 30 کروڑ ڈالر، درآمدات 56 ارب 50 کروڑ ڈالر اور تجارتی خسارہ کا ہدف 29 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔نیب کی بڑی کارروائی، لاہور پارکنگ کمپنی کے 5 افسر گرفتار
بجٹ قریب آتے ہی تنخواہ دار، مزدور طبقہ، تاجر اور عام شہری بجٹ سے اُمیدیں وابستہ کرلیتے ہیں کہ شاید اس بار عوام کا خیال رکھا جائے اور عوام دوست بجٹ پیش کیا جائے لیکن بجٹ صرف ہندسوں اور لفظوں کا گورکھ دھندا ہوتا ہے، جس میں عام آدمی اُلجھ کر رہ جاتا ہے۔ صدر انجمن تاجران خالد پرویز کہتے ہیں کہ صنعت کے خام مال کی قیمتیں کم اور ودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنےکااعلان کیا جائے۔