ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہتک عزت قانون کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر، 30 ستمبر کو جواب طلب

 ہتک عزت قانون کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر، 30 ستمبر کو جواب طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ملک اشرف: ہتک عزت قانون کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں ایک اوردرخواست دائر ہوگئی ۔پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری  کرکے  30 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نے پنجاب یونین آف جرنلسٹ ورکرز کے صدر ضیاء اللہ خان نیازی کی درخواست پر سماعت کی، جس میں ہتک عزت کے قانون کو چیلنج کیا گیا۔۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہتک عزت کا قانون بنیادی حقوق اور آئین کے خلاف ہے ۔ ہتک عزت قانون کے ذریعے آزادی اظہار کو ختم کیا جا رہا ہے اور ایسا حکومت اس لئے کر رہی ہے تاکہ عوامی تنقید سے بچا جائے۔

 وکیل نے تشویش کا اظہار کیا کہ اس قانون میں ٹرائل سے قبل ہی ملزم کو 30 لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے۔ وکیل نے استدعا کی کہ یہ قانون آئین سے متصادم ہے، اسے کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست پر آئندہ سماعت 30 اکتوبر کو ہوگی۔