سٹی42: سٹار آل راؤنڈر بیٹر نے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑ دی۔ پاکستان کے سٹیڈیمز میں دنیا کے کروڑوں کرکٹ لوورز کے اس پسندیدہ کرکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کا سورج غروب ہو جائے گا اور وہ چیمپئینز ٹرافی کھیلنے کے بعد ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ بھی چھوڑ دیں گے۔
بنگلہ دیش کے سپر سٹار شکیب الحسن کے اچانک ٹی ٹوینٹی اور ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دینے کے اعلان نے ان کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے فینز میں مایوسی کی لہر دوڑا دی۔ شکیب الحسن نے ابھی اپنے اس فیصلہ کی وجہ نہیں بتائی، صرف یہ بتایا کہ وہ اکتوبر میں ڈھاکا مین ساؤتھ افریقہ کے ساتھ اپنے کیرئیر کا آخری ٹیسٹ میچ کھیلیں گے اور ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں مزید نہین کھیلیں گے، گزشتہ جون میں بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ کپ میں جو کھیلا وہ ان کے آخری ٹی توینٹی میچ تھے۔
بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم ان دنوں بھارت کے دورے پر ہے جہاں بنگلہ بھارت ٹیسٹ سیریز چل رہی ہے۔
کانپور میں دوسرے ٹیسٹ سے پہلے شکیب الحسن نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چند ماہ پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں وہ بنگلادیش کے لیے اپنا آخری میچ کھیل چکے ہیں اور آئندہ ماہ اکتوبر میں جنوبی افریقہ کے بنگلہ دیش ٹور کے دوران ڈھاکا مین ہونے ووالا ٹیسٹ میچ ان کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ ہوگا، ٹی ٹوئنٹی کے بعد وہ اس فارمیٹ سے بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔
یہ ابھی واضح نہیں کہ شکیب کو ڈھاکہ سٹیڈیم میں آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملے گا یا نہیں کیونکہ بنگلہ دیش کے حالات کی وجہ سے ساؤتھ افریقہ نے اب تک اپنی ٹیم کو بنگلہ دیش جانے کے لئے رسمی اجازت نہیں دی، ساؤتھ افریقہ کی ٹیم کسی وجہ سے بنگلہ دیش ٹور کیلئے نہ آئی تو شاید کل جمعہ کے روز کانپور مین شروع ہونے والا بنگلہ بھارت ٹیسٹ ہی کشیب الحسن کا آخری ٹیسٹ میچ ہو سکتا ہے۔
تاہم بنگلہ دیش کرکٹ کے منتظمین پر امید ہیں کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم بنگلہ دیش ٹور کے لئے شیڈول کے مطابق پہنچے گی۔
شکیب الحسن نے کانپور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران یہ بھی بتایا کہ 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے بعد وہ ون ڈے کرکٹ سے بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔
شکیب الحسن نے کہا کہ میں اپنے اس فیصلے سے خوش ہوں۔مجھے اپنی زندگی میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ میرے اور بنگلہ دیش کرکٹ کے لیے صحیح وقت ہے۔
247 ون ڈے، 129 ٹی ٹوینٹی اور 77 ٹیسٹ میچ
آل راؤنڈر شکیب الحسن 70 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں، انہوں نے 4600 رنز بنائے اور 242 وکٹیں لیں۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز کمیں شکیب الحسن نے بنگلادیش کے لیے 129 میچز کھیلے، 2551 رنز بنائے اور 149 وکٹیں لیں۔ شکیب الحسن 247 ون ڈے میچز میں بھی بنگلہ دیش کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ وہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے اور ان کی قیادت میں بنگلہ دیش کی ٹیم کرکٹ کے افق پر ابھرتا ہوا ستارہ بنی۔
شکیب الحسن ان کرکٹرز میں سے ایک ہیں جنہیں بورن کرکٹر کہا جاتا ہے۔ مگورا کھلنا میں پیدا ہونے والے شکیب الحسن نے کرکٹ تب شروع کی جب بیٹ ان سے ٹھیک سے اٹھایا نہیں جاتا تھا۔ شکیب نے اپنا پہلا انڈر 17 میچ UAE انڈر 17 کے خلاف 2003 میں اے سی سی انڈر 17 کپ میں کھیلا جہاں انہوں نے 8 اوورز میں (2 میڈن اوورز کے ساتھ) 3-18 کا باؤلنگ فیگر حاصل کیا۔
مئی 2004 میں، 17 سال کی عمر میں، شکیب نے کھلنا کے لیے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور بیٹنگ، باؤلنگ دونوں میں سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی۔ شکیب نے نومبر 2005 میں انڈر 19 کی سطح پر 2005 کے افرو ایشیا انڈر 19 کپ میں انڈیا انڈر 19 کے خلاف بنگلہ دیش کی نمائندگی کی۔ اپنے ڈیبیو میچ میں انہوں نے 23 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے اور تنمے سریواستو کی پہلی وکٹ لے کر 10 اوورز میں 2 میڈنز کے ساتھ 2/26 کا باؤلنگ فیگر بھی حاصل کیا۔ ٹورنامنٹ میں شکیب نے 5 میچ کھیلے جس میں 38.50 کی اوسط سے 138 رنز بنائے اور 25.20 کی اوسط سے 5 وکٹیں حاصل کیں۔ اس وقت ان کی عمر 18 سال تھی۔
30 نومبر 2005 کو شکیب نے سہ ملکی انڈر 19 ٹورنامنٹ (جس میں انگلینڈ اور سری لنکا شامل ہیں) کے افتتاحی میچ میں 62 گیندوں میں سے 82 رنز کے ساتھ بنگلہ دیش کو انگلینڈ کے خلاف چار وکٹوں سے فتح دلوائی تھی۔اس سہ ملکی ٹورنامنٹ کے فائنل کے دوران، شکیب نے 86 گیندوں پر سنچری بنائی اور تین وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
اپنے 18 یوتھ ون ڈے انٹرنیشنل میں، اس نے تین 50 اور ایک 100 اور 100 کے اعلی اسکور کے ساتھ 35.18 کی اوسط سے 563 رنز بنائے ہیں اور 20.18 کی اوسط سے 3.68 کی اکانومی اور 4 کے بہترین اسکور کے ساتھ 22 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
1 جنوری 2005 کو، شکیب نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پریذیڈنٹ الیون اور زمبابوے کے درمیان میچ میں اپنا انٹرنیشنل فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا ۔ فروری 2005 میں، شکیب نے زمبابوے اے کے خلاف کھیلتے ہوئے ووسیموزی سیبانڈا کو آؤٹ کر کے اپنی پہلی فرسٹ کلاس بین الاقوامی وکٹ حاصل کی اور پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
شکیب کھلنا کی طرف سے نیشنل کرکٹ لیگ تو 2004 سے ہی کھیل رہے تھے۔ ان کی کرکٹ کو پولش کرنے کا موقع 2009 میں آیا جب انہوں نے کاؤنٹی کرکٹ شروع کی۔
نومبر 2009 میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد، شکیب نے جولائی 2010 میں کاؤنٹی چیمپئن شپ کے دوسرے ڈویژن میں کھیلتے ہوئے وورسٹر شائر کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ وہ کاؤنٹی ککھیلنے والے پہلے بنگلہ دیشی تھے وورسٹر شائر کے لیے کھیلتے ہوئے، انہوں نے مڈل سیکس کے خلاف فرسٹ کلاس باؤلنگ کے اپنے بہترین 7/32 فیگر حاصل کئے ۔ آٹھ فرسٹ کلاس میچوں میں، اس نے باؤلنگ میں 25.57 کی پرفارمنس دی اور 358 رنز بنائے۔
2011 کے آئی پی ایل کے بعد شکیب سات ہفتوں کے لیے وورسٹر شائر واپس آئے۔ انہوں نے ایک واحد کاؤنٹی چیمپئن شپ میچ کھیلا کیونکہ ٹیم کے ساتھ ان کا وقت 2011 کے فرینڈز لائف ٹی 20 کے موافق تھا۔ اس میچ میں انہوں نے سات وکٹیں حاصل کیں اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں 3,000 رنز مکمل کیے۔
شکیب نے ٹاونٹن میں سمرسیٹ کے خلاف کاؤنٹی چیمپیئن شپ کے اہم میچ کے لیے سرے کے ساتھ ایک میچ کا معاہدہ کیا۔شکیب نے کیمار روچ سے اپنی پہلی کیپ وصول کی۔ سمرسیٹ کی پہلی اننگز میں شکیب نے 97 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔
شکیب نے وورسٹر شائر کے لیے پانچ لسٹ-اے میچ کھیلے، 37.40 کی اوسط سے 187 رنز بنائے (جس میں دو نصف سنچریاں بھی شامل تھیں)اور 17.77 کی اوسط سے 9 وکٹیں حاصل کیں۔
ٹی ٹوینٹی فارمیٹ مین شکیب نے فرینڈز لائف ٹی ٹوینٹی سے آغاز کیا اور وورسٹر شائر کے ساتھ لنکاسٹر شائر کی طرف سے بھی کھیلے۔ 2010 مین وہ انڈین پریمئیر لیگ کے لئے آکشن لسٹ مینں شامل تھے لیکن کسی ٹیم نے انہیں نہیں لیا۔ 2011 میں کولکتہ نائٹ رائڈرز نے انہیں بھاری معاوضہ کے عوض حاصل کیا۔ راجستھان رائلز کے ساتھ پہلے میچ میں انہوں نے دو وکٹیں گرائیں جن میں سے ایک شین واٹسن کی تھی، اس میچ میں ان کی بیٹنگ کی باری نہیں آئی۔ کولکتہ نائٹ رائڈرز سیمی فائنل تک گئی، سات میچوں میں شکیب نے 11 وکٹیں لیں اور کولکتہ نائٹ رائڈرز کے تیسرے بڑے وکٹ ٹیکر رہے۔ کولکتہ نائٹ رائڈرز کے ساتھ طویل رفاقت کے بعد 2018 میں شکیب نے سن رائز حیدر آباد جوائن کی۔
شکیب کو 2021 کی آئی پی ایل نیلامی کے لیے 2 کروڑ بھارتی روپے کی سب سے زیادہ بنیادی قیمت پر رجسٹر کیا گیا تھا اور بعد میں ان کی سابق ٹیم KKR نے 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کے عوض انہیں حاصل کر لیا تھا۔ 2021 کی انڈین پریمیئر لیگ کی معطلی کے بعد، شکیب اور مستفیض الرحمان 6 مئی 2021 کو ایک چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے وطن واپس آئے۔ شکیب BCB سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) نہ ملنے کی وجہ سے باقی آئی پی ایل میں حصہ نہیں لے سکے۔ آئی پی ایل 2023 میں، شکیب الحسن کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 1.5 کروڑ روپے میں سائن کیا تھا۔ لیکن بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ بین الاقوامی مصروفیات اور ذاتی وجوہات کی بناء پر انہوں نے خود کو آئی پی ایل 23 سے نکال لیا۔
بنگلہ دیش کی ٹی ٹوینٹی لیگز میں شکیب الحسن سٹار کی حیثیت سے نیشل کرکٹ لیگ ٹی ٹوینٹی میں کھلنا کے کپتان کی حیثیت سے کھیلے، ڈھاکہ پریمئیر ڈویژن کرکٹ لیگ میں اباہانی اور محمدنز کی طرف سے کھیلے، 2013 میں بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں وہ کھلنا رائل بنگالز کے ائیکون کرکٹر اور کپتان تھے، یہ ٹیم سیمی فائنل تک گئی۔ اگلی دو لیگز انہوں نے ڈھاکہ گلیڈئیٹرز اور رنگ پور رائیڈرز کی طرف سے کھیلیں۔ چوتھی بی پی ایل مین وہ مہنگے ترین مقامی کھلاڑی تھے جب کی قیمت 55 لاکھ ٹکا تھی، تب سے اب اپنی ریٹائرمنٹ تک شکیب الحسن بنگلہ دیش پریمئیر لیگ کے موسٹ وانٹڈ کرکٹر رہے ہیں۔
شکیب کو سری لنکا پریمئیر لیگ، کیریبئین پریمئیر لیگ، بگ بیش لیگ پاکستان سپر لیگ، گلوبل ٹی ٹوینٹی کینیڈا اور لنکا پریمئیر لیگ مین بھی ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا رہا ہے۔
شکیب الحسن کی سیاست
شکیب الحسن نے اپنی کرکٹ کے عروج کے دوران بنگلہ دیش کی سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ گزشتہ عام انتخابات مین وہ بنگلہ دیش کی سب سے بڑی سیاسی جماعت عوامی لیگ کے ایک امیدوار کی حیثیت سے شامل ہوئے اور پارلیمنٹ کی ایک نشست پر الیکشن جیتنے مین کامیاب ہو کر رکن پارلیمنٹ بن گئے۔ گزشتہ ماہ بنگلہ دیش مین عوامی لیگ کی وزیر اعظم حسینہ واجد کی پالیسیوں سے اختلاف کرنے والے سٹوڈنٹس کی تحریک کے نتیجہ میں سخت کریک ڈاؤن ہوئے اور بعد میں حسینہ واجد کو وزارت عظمی چھوڑنا پڑی، اس دوران شکیب الحسن بھی سخت تنقید کا نشانہ بنے رہے۔
گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کے اسٹار کرکٹ آل راؤنڈر اور عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی شکیب الحسن پر ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شکیب الحسن پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ، مقتول کے والد نے ڈھاکا کے تھانے میں شکیب الحسن کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ نئی عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے وقت شکیب الحسن بنگلہ دیش سے باہر تھے، بعد میں انہیں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے یقین دلایا کہ وہ ٹیم کا بدستور حصہ رہیں گے۔ تاہم اب کانپور مین شکیب الحسن کے اعلان سے یہ سامنے آیا کہ وہ زیادہ دیر تک بنگلہ دیش کی ٹیم کا حصہ نہیں رہ پائیں گے۔