اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی مداخلت کی تیاری کر لی

26 Sep, 2024 | 12:08 AM

Waseem Azmet

سٹی42: اسرائیل کے اخبار ہآرٹیز نے بتایا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج IDF  کے چیف آف اسٹاف ہرزل حلوی نے کہا کہ فوج لبنان میں ممکنہ زمینی مداخلت  کی تیاری کر رہی ہے۔اخبار نے یہ بھی  بتایا کہ   IDF کی لبنان سے ملحق علاقہ کی   شمالی کمان کے سربراہ میجر جنرل یوری گورڈِن نے کہا  ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ محاذ آرائی ایک "مختلف مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔ اسی دوران ایک اور ڈیویلپمنٹ میں اسرائیل کی فوج نے  اعلان کیا کہ دو ریزرو بریگیڈز کو شمال کی طرف ( لبنان اسرائیل سرحد کی طرف) متحرک کیا جا رہا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے بھی بتایا کہ آئی ڈی ایف کے سربراہ نے کہا ہے کہ  حزب اللہ کے مقابلہ کیلئے میدان تیار کیا جا رہا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق  آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کا کہنا ہے کہ فوج لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی حملے کی تیاری کر رہی ہے، انہوں نے لبنان میں زمینی حملے کی نقل کرنے والی مشق کے دوران 7ویں آرمرڈ بریگیڈ کےجوانوں کو بتایا کہ  ان کے "فوجی بوٹ دشمن کے علاقے میں داخل ہوں گے۔"

جنرل حلوی نے کہا کہ ہوائی حملے  زمینی فوج کے داخلے کے لئے علاقہ کو تیار کر رہے ہیں۔ جنرل حلوی کے الفاظ تھے،  "آپ اوپر  سے گزرنےوالے طیاروں کو سن سکتے ہیں، ہم سارا دن حملے کر رہے ہیں۔  آپ کےداخلے کے امکان کے لیے علاقے کو تیار کرنے کے لیے، اور حزب اللہ کو دھچکا لگانا جاری رکھنے کے لیے،" 

"حزب اللہ نے آج اپنی آگ کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ آج صبح کے بعد، اس کا بہت سخت جواب ملے گا،" دہشت گرد گروپ کی طرف سے آج صبح وسطی اسرائیل پر میزائل فائر کرنے کے بعد، اس نے عہد کیا۔

امریکہ کے اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بدھ کے روز بتایا کہ اسرائیلی افواج لبنان میں ممکنہ زمینی جنگ  کی تیاری کر رہی ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے اپنے  فوجیوں سے کہا کہ وہ لبنان میں ممکنہ مداخلت کے لیے تیار رہیں، جہاں وہ حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کے "اندر جائیں، وہاں دشمن کو تباہ کریں اور فیصلہ کن طور پر تباہ کریں" واشنگٹن پوسٹ نے  بھی  اسرائیل کی دو ریزروسٹ بریگیڈز کو  شمالی زون میں بھیجے جانے کی ڈیویلپمنٹ کا ذکر کیا۔

بدھ کے روز ہوائی حملے

بدھ کے روز  اسرائیل کی فوج نے بتایا کہ اس نے آج لبنان میں حزب اللہ کے تقریباً 280 اہداف پر حملے کئے جن میں وہ راکٹ لانچ سائٹس سرفہرست ہیں  جہاں سے شمالی اسرائیل میں کمیونٹیز پر فائرنگ کی گئی۔ اس لے ساتھ  انٹیلی جنس اہداف پر حملے کئے گئے۔ لبنان میں خبر رساں اداروں نے بیروت کے شمال سمیت ملک کے اندر گہرائی تک حملوں کی اطلاع دی۔ لبنان میں ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے شمال کے علاقہ اور صور میں ہوائی حملے کئے ہیں۔  لبنانی نیوز نیٹ ورک المیادین نے اطلاع دی کہ اسرائیل نے حالیہ گھنٹوں میں لبنان کے کئی علاقوں میں حملے کیے ہیں۔ حملوں کی اطلاع شمال میں ہرمل اور بعلبیک کے شہروں کے ساتھ ساتھ طائر شہر میں بھی ملی۔ ان حملوں میں لبنانی اطالوی ہسپتال کے قریب واقع عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔۔

حزب اللہ کا جواب

 بدھ کے روز حزب اللہ نے آٹھ اکتوبر 2023 سے جاری اپنے حملوں کے دوران پہلی مرتبہ ایک  بیلسٹک میزائل اسرائیل کے وسطی علاقہ میں واقع تل ابیب شہر پر فائر کیا اور بتایا کہ اس میزائل کا ہدف تل ابیب مین موساد کا ہیڈکوارٹر تھا۔ یہ میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے انٹرسیپٹ کر لیا گیا تاہم اس سے یہ تصدیق ہو گئی کہ حزب اللہ کی بیلسٹک میزائل فائر کرنے کی صلاحیت گزشتہ 3 روز کے ایک ہزار سے زائد ہوائی حملوں سے متاثر نہیں ہوئی۔ حزب اللہ نے بدھ کے روز شمالی اسرائیل پر دو سو کے لگ بھگ راکٹ بھی فائر کئے جن سے کم از کم دو افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔  واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیل پر حزب اللہ کی جانب سے فائر کئے گئے  40 میزائل اسرائیل میں داخل ہوئے۔

عراق سے اسرائیل پر ڈرون حملہ

بدھ کے روز اسرائیل کے اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ عراق سے دو ڈرونز نے ایلات کو نشانہ بنانے کے لئے پرواز کی، ایک ڈرون نے  ایلات بندرگاہ کے علاقے کو متاثر کیا، اس حملے میں 2 زخمی ہوئے، دوسرا ڈرون راستے میں گرا لیا گیا۔ 

عراق میں ایران کی حمایت یافتہ اسلامی مزاحمت نے ایلات پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ گروپ کا دعویٰ ہے کہ اس نے اسرائیل کے سب سے جنوبی شہر میں ایک "اہم ہدف" پر ڈرون لانچ کیے۔ ایک ڈرون کو  اسرائیل کی بحریہ کے جنگی جہاز نے روکا، جب کہ دوسرا ایلات کی بندرگاہ سے ٹکرا گیا، جس سے ایک 68 سالہ شخص اور ایک 28 سالہ نوجوان زخمی ہوا۔ ایلات میں اسرائیلی حکام  کا کہنا ہے کہ دونوں افراد  بہتر حالت میں  ہیں اور انہیں ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

امن کی کوششیں

بدھ کے روز اسرائل حزب اللہ کونفلکٹ کو مکمل جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی کوششیں بھی نمایاں طور پر بڑھ گئیں۔  امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع پر کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ "اسے حل کرنے کا بہترین طریقہ جنگ کے ذریعے نہیں، سفارت کاری کے ذریعے ہے۔"

 امریکہ کے  قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بدھ کی صبح حزب اللہ کے میزائل تجربے کو "گہری تشویشناک" قرار دیا اور  کہا کہ "ایک بار پھر ثبوت مل گیا کہ  اسرائیل کو ایران کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروپ سے ایک جائز خطرہ کا سامنا ہے۔"

دوسری طرف لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سفارتی حل تک پہنچنے کے لیے اگلے 24 گھنٹے فیصلہ کن ہوں گے۔

بدھ کے روز  اقوام متحدہ نے کہا کہ لبنان پر اسرائیلی حملوں کے پانچ دنوں سے 90,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

 امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ میں خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ پر زور دیا کہ وہ "ایران پر کشیدگی کو ہوا دینے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے جو بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں، استعمال کریں۔"

نیویارک میں لبنان پر حملے کے خلاف احتجاج

نیویارک کے  میڈیسن سکوائر پپارک میں لبنانی اور دیگر تارکین وطن کے ساتھ امریکی شہریوں نے بھی ایک احتجاج میں شرکت کی جس کا عنوان "فلڈ میراتھن فار لبنان" رکھا گیا تھا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں  شریک افراد نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل لبنان پر ہوائی حملے بند کرے۔

اوپر تصویر میں نیویارک کے  میڈیسن سکوائر پپارک میں"فلڈ میراتھون فار لبنان" مین شریک ایک خاتون پلے کارڈ  کے ساتھ شریک ہے، پلے کارڈ پر لکھا ہے کہ لبنان سے دور ہٹ جاؤ!

مزیدخبریں