گنے کی کرشنگ میں تاخیر پر 3 سال قید، 50 لاکھ جرمانہ

26 Sep, 2020 | 04:07 PM

Sughra Afzal

لوئر مال (قیصر کھوکھر) شوگر مافیا کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت نے شوگر فیکٹریز کنٹرول ترمیمی آرڈیننس 2020ء جاری کردیا۔

ترمیم کے مطابق گنے کے کاشتکاروں کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر، وزن اور ادائیگی میں غیر قانونی کٹوتی پر3 سال قیداور50 لاکھ جرمانہ کی سزا ہوگی، شوگر ملز گنے کی وصولی کی با ضابطہ رسید جاری کرنے کی پابند ہوںگی، گنے کے واجبات کاشتکارکے اکاؤنٹ میں بھیجے جائیں گے، کنڈہ جات پر شوگرملز کے ایجنٹ مل کی باضابطہ رسید جاری کرنے کے پابند ہوں گے، کچی رسید جاری کرنا جرم ہوگا،کین کمشنر کو کاشتکاروں کے واجبات کا تعین اور وصولی کا اختیار دے دیا گیا۔

 آرڈیننس کے مطابق واجبات کی وصولی بذریعہ لینڈ ریونیوایکٹ کی جا سکے گی، کاشتکاروں کے واجبات نہ کرنے پر مل مالک گرفتار اورمل کی قرقی ہوسکے گی، ڈپٹی کمشنرز بطورایڈیشنل کین کمشنر گرفتاری اور قرقی کے احکامات پرعمل درآمد کے پابند ہوں گے، گنے کی کرشنگ تاخیر سے شروع کرنے پر 3 سال قید اور یومیہ  50 لاکھ جرمانہ ہوگا، شوگر فیکٹریز ایکٹ کے تحت جرم ناقابل ضمانت اور قابل دست اندازی پولیس بنا دیا گیا، مقدمات کی سماعت مجسٹریٹ درجہ اول سے سیکشن 30 کے مجسٹریٹ کو منتقل کر دی گئی۔

شوگر فیکٹریز ایکٹ 1950 میں گزشتہ 15 سال سے تبدیلی کی کوشش کی جا رہی تھی، تاہم طاقتور شوگر مل لابی ترامیم میں رکاوٹ تھی، شوگر فیکٹریزایکٹ میں ترامیم سیگنے کے کاشتکاروں کی حقوق کا تحفظ ہوگا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دعویٰ کیا ہےکہ گنے کے کاشتکاروں کو 175 ارب سے زائد کی ادائیگیاں کردی گئی ہیں اور شوگر ملز کو کاشتکاروں کو بروقت ادائیگیاں کرنے کا پابند بنا دیا، عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ 1 ہفتے میں کاشتکاروں کو 24 کروڑ کی ادائیگی یقینی بنائی، ماضی میں کاشتکاروں کو محنت کا معاوضہ بروقت نہیں ملا، کسی کو کسان کا حق نہیں مارنے دیں گے۔

مزیدخبریں