کتابوں کی خریداری کیلئے خلاف ضابطہ ٹینڈر دینے کا انکشاف

26 Sep, 2020 | 11:29 AM

Sughra Afzal

لوئر مال (اکمل سومرو) پنجاب کے سرکاری سکولوں کیلئے کتابوں کی خریداری کیلئے خلاف ضابطہ ٹینڈرز دینے کا انکشاف، پیپرا قوانین کے مطابق کاپی رائٹس ہونے کی وجہ سے کتابوں کی خریداری کیلئے ٹینڈرز کی شرط عائد نہیں کی جا سکتی۔ 

 تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع کے سرکاری سکولوں کیلئے برطانوی ادارے ڈیفیڈ کی فنڈنگ سے کتابیں خریدی جا رہی ہیں، جس کے لیے اخبارات میں ٹینڈرز جاری کیے گئے، کتابوں کی خریداری پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کا پیپرا قوانین اور نیشنل ہسٹری اینڈ لٹریری ڈویژن کے احکامات کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے، پنجاب پروکیورمنٹ ریگولیشن اتھارٹی ایکٹ 2009ء میں کتابوں کی خریداری کیلئے ٹینڈرز کی شرط عائد نہیں کی جا سکتی، انٹیلکچوئل پراپرٹی رائٹس کی حامل کتابوں کی خریداری پر پیپرا قوانین کا اطلاق نہیں کیا جا سکتا ہے۔

  پیپرا قوانین کی شق 13 بی کے تحت انٹیلیکچوئل پراپرٹی پر اشتہارات دینے کا قانون لاگو نہیں ہوتا، پیپرا قوانین کی شق 59 سی اور ڈی کے تحت کتاب شائع کرنے والے پبلشر سے براہ راست معاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ 

نیشنل ہسٹری اینڈ لٹریری ڈویژن حکومت پاکستان کے 13 جولائی کے جاری کردہ ہدایت نامے میں بھی کتابوں کی خریداری پر ٹینڈرز کی شرط عائد نہیں ہوتی،  ایجوکیشن اتھارٹیز نے پبلشرز سے کتابوں کی خریداری کے بجائے ٹھیکیداروں سے کتابوں کی قیمتیں طلب کیں۔

 برطانوی ادارے ڈیفیڈ کی فنڈنگ سے پہلے فیز میں گیارہ اضلاع کیلئے 45 کروڑ روپے مالیت کی کتب خریدی جا رہی ہیں، کتابوں کی خریداری میں گھپلے، من پسند افراد کو نوازنے کیخلاف پبلشرز نے وزیر اعلی سے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ 

مزیدخبریں