ویب ڈیسک : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا حصہ ہوں ، اپوزیشن میں ہی رہوں گا ، بانی پی ٹی آئی سے اڈیا جیل میں ملاقات کی بات قبل از وقت ہے ۔
مولانا فضل الرحمن نے سرگودھا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس فائز عیسی سمیت پوری امت کو جمعیت میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔ نئے چیف جسٹس کو ویلکم کہتا ہوں، جو چلے گئے ہیں اللہ تعالی ان کو خوش رکھے، جو نئے آئے ہیں اللہ تعالی ان کو آئین و قانون پر چلائے۔ انہوں نے کہا کہ 56 نکات تھے جو حکومت نے پیش کئے، ہمارے 5 نکات ڈالے گئے اور 27 نکات کئے گئے۔ حکومت کی کوئی نئی آئینی ترمیک کی سوچ سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا حصہ ہوں ، اپوزیشن میں ہی رہوں گا ، بانی پی ٹی آئی سے اڈیا جیل میں ملاقات کی بات قبل از وقت ہے ، پی ٹی آئی سے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پر احتجاج موخر کرے، حکومت کو کہا کہ آئینی ترمیم اس کانفرنس کے بعد لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد جو معاشی تباہی ہوئی وہ سب کے سامنے ہے، اس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، سب کوششوں میں لگے ہیں۔ سود کے معاملے میں شریعت کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا جو 2028 سے نافذ العمل ہو گا ۔