ویب ڈیسک: دنیا بھرمیں پیرا اولمپکس میں پاکستان کا نام روشن کرنےوالا قومی ہیرو ناصر طارق رزق حلال کی خاطر فوڈ ڈیلیوری کرنے پر مجبور ہوگیا۔
حال ہی میں نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ناصر طارق کا اس بات پرشکوہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت پوچھتی بھی نہیں، ملک کے لیے اتنا کچھ کیا مگر حکومت کی طرف سے کسی نے مبارک باد نہیں دی۔ کوئی فون کرکے حال بھی نہیں پوچھتا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں صرف نارمل کھلاڑیوں کی قدر ہے، اسپیشل کھلاڑیوں کی کوئی ویلیو نہیں۔
یاد رہے کہ دنیا بھرمیں پاکستان کا نام روشن کرنےوالا قومی ہیرو نےمعذوری کے باوجود ہمت نہیں ہاری۔ ناصر طارق 2سال کی عمرمیں پولیو کا شکارہوئے تو کچھ برس وھیل چیئر پر گزارے۔ پہلی بار ایبٹ آباد میں پاور لفٹنگ کے مقابلے میں حصہ لیا اور مسلسل 15سال تک پہلی پوزیشن حاصل کی۔
2004 کے پیرا اولمپکس سے ناصر طارق نے بحیثیت اولمپین کریئر شروع کیا۔ 2006 میں کوریا میں ویٹ لیفٹنگ کے مقابلوں میں دوسری پوزیش حاصل کی۔ 2007 میں ملائیشیا ایشین گیمز میں گول میڈل جیتا۔ 2010 میں کامن ویلتھ گیمز میں اوپن ویٹ چیلنج میں تیسری پوزیشن پر رہے۔