ویب ڈیسک:وزارت داخلہ نے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ٹیم کی تشکیل نو کردی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق 2 رکنی کمیٹی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر اطہر وحید اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر عمر شاہد حامد شامل ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا کا دورہ کرے گی۔
دوسری جانب ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقاتی ٹیم میں چند ہی گھنٹوں میں اہم تبدیلی کردی گئی۔وفاقی حکومت نے کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی ہائی پروفائل ٹیم کی تشکیل نو کرکے اسے 3 رکنی سے کم کرکے 2 رکنی کردیا۔
ٹیم میں اب آئی ایس آئی کے نمائندے شامل نہیں ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق ٹیم میں اب انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے نمائندے شامل ہوں گے۔
اس سے پہلے جاری کیے گئے حکم نامے میں ٹیم میں انٹر سروسز انٹیلیجنس سروس (آئی ایس آئی) کے افسر کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ ٹیم تحقیقات کے لیے فوری طور پر کینیا روانہ ہوگی اور وزارت داخلہ کو رپورٹ جمع کرائے گی۔
گزشتہ روز ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کے ارکان کی تعداد تین تھی جس میں آئی ایس آئی کے کرنل سعد احمد بھی شامل تھے۔