( سٹی 42 ) آئی جی پنجاب بھی لاہور پولیس میں تعینات کلرک مافیا کا کچھ نہ بگاڑ سکے، تین سال تعیناتی کی پالیسی سالوں سے تعینات کلرک مافیا پر لاگو نہ ہو سکی۔
تفصیلات کے مطابق سابق آئی جی کی جانب سے تین سال ایک پوسٹ پر تعینات افسران اور اہلکاروں کو ہٹانے کے لیے پالیسی بنائی گئی تھی جو لاہور پولیس میں تعینات کلرک مافیا کی وجہ سے غیر فعال ہونے لگی۔ سالوں سے لاہور پولیس میں تعینات طاقتور کلرک مافیا کو تبدیل نہ کیا جا سکا۔ سابق آئی جی نے ایک پوسٹ پر تین سال تعینات اہلکاروں اور افسران کو ہٹانے کی پالیسی بنائی تھی۔
تین سو چوون اہلکار تبدیل ہوئے تاہم پچھتر کلرک ٹس سے مس نہ ہو سکے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق کلرک مافیا لاہور پولیس کے انویسٹی گیشن ونگ ، سی سی پی او آفس سمیت انویسٹی گیشن ونگ میں تعینات ہیں، جن کی پوسٹنگ کو سالوں بیت گئے لیکن وہ تبدیل نہ ہوئے۔
دوسری جانب عوام کی تھانوں میں شنوائی نہ ہونے کے برابر جبکہ اعلیٰ افسران دفتروں سے کمانڈ کو بتائے بغیر دفاتر سے غائب ہونے لگے ہیں۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے سی سی پی او لاہور سمیت آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بغیر آگاہ کیے فیلڈ چھوڑنے پر ڈسپلنری ایکشن لینے کا مراسلہ بھجوا دیا ہے۔