حکومتِ وقت سے سفارشی کلچر بےقابو

26 Oct, 2020 | 07:46 PM

Azhar Thiraj

(جنید ریاض) پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی سفارشی کلچر عروج پر، سیس پر ایم این اے ، ایم پیز کی سفارش پر تبادلوں اور ایڈجسٹمنٹ کا سلسلہ رک نہ سکا، عام اساتذہ اپنےتبادلوں اور ایڈجسٹمنٹ کیلئے خوار ہونے لگے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی سفارش کلچر عروج پر ہے۔ ذرائع کے مطابق سیس پر ایم این اے ، ایم پیز کی سفارش پر تبادلوں اور ایڈجسٹمنٹ کا سلسلہ جاری ہے۔سفارش پر سیس کے زریعے پنجاب بھر میں دس سے زائد اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کردی گئی جبکہ 200 سے زائد عام اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے موصول درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں جس کے باعث وہ اپنے گھروں کے قریب تبادلوں کیلئے خوار ہونے پر مجبور ہیں۔

پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ میرٹ پر کیجائیں اورخواتین اساتذہ، خصوصاء معذور اور بیواوں کے تبادلوں کیلئے رعائیت دی جائے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی ٹیچر کی ایڈجسٹمنٹ نہیں کی گئی، سیس اوپن ہونے کے بعد اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔ ایم این اے اور ایم پی اے کی سفارش پر تبادلوں اور ایڈجسٹمنٹ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

دوسری جانب پنجاب بھر کے سکولوں میں کنٹریکٹ پر تعینات ایجوکیٹرز کیلئے خوش خبری سامنے آئی ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے ایجوکیٹرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ سکولز ایجوکیشن نے سمری کابینہ کو ارسال کر دی ہے۔ کابینہ کمیٹی کل ایجوکیٹر ریکروٹمنٹ پالیسی کی منظوری دے گی۔اس پالیسی کے تحت نئے بھرتی ہونے والے ایجوکیٹرز کی تعیناتی اورپہلے سے تعینات ایجوکیٹرز کو مستقل کرنے پر فیصلہ ہوگا۔

مزیدخبریں