لاہور ہائیکورٹ کا مسابقتی کمیشن کے دائرہ اختیار کے متعلق بڑا فیصلہ

26 Oct, 2020 | 06:44 PM

Shazia Bashir

سٹی 42: لاہور ہائیکورٹ کا مسابقتی کمیشن کے دائرہ اختیار کے متعلق بڑا فیصلہ، مسابقتی کمیشن کے دائرہ اختیار کیخلاف 11 سال پرانی ایک سو سے زائد درخواستوں پر فیصلہ سنادیاگیا۔ عدالت نے تمام درخواستیں خارج کر دیں۔ ٓ

 

تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے تین رکنی بنچ کی جانب سے محفوظ کیاگیا فیصلہ سنایا۔ تین رکنی بنچ نے ایل پی جی ایسوسی ایشن سمیت دیگر درخواستوں پر جولائی میں فیصلہ محفوظ کیاتھا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے 110صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ لکھا اور عدالت میں پڑھ کرسنایا۔

 

جسٹس عائشہ اے ملک نے قرار دیا کہ پارلیمنٹ آئین کے تحت مسابقتی کمیشن دوہزار دس کا قانون بناسکتی ہے جبکہ مسابقتی کمیشن کی قانون سازی بارے پارلیمنٹ کے اختیار بارے دو ججزنے اختلاف کیا۔ تین رکنی بنچ نے عدالتی فیصلے پر 60 روز میں عملدرآمد کرنے کا حکم دیا۔

 

بنچ میں شامل دو ججز نے کئی قانونی نقاط پر اختلاف بھی کیا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلے میں قرار دیا کہ مسابقتی کمیشن کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ مسابقتی کمیشن کے ایکٹ کا سیکشن 62 غیر قانونی نہیں۔ عدالت نے 12 سال تک درخواستوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر اظہار حیرت کیا۔

 

کمیشن کی 2009 میں کاروباری مافیاز کیخلاف کی جانے والی پہلی کارروائی چیلنج کی گئی۔ دس سال میں کیس کی سماعت کرنیوالے 5 سنگل جج اور چار فل بنچ تبدیل ہوئے۔ 27 مئی 2009 کو جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایل پی جی ایسوسی ایشن کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کیا۔

 

ایل پی جی، شوگر ملز، سیمنٹ ملز ودیگر ایسوسی ایشنز کی درخواستوں پر 170 سے زائد مرتبہ سماعت ہوئی۔ درخواستگزاروں نے موقف اختیار کیاگیا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت یہ اختیار صوبوں کاہے۔ 

مزیدخبریں