سٹی42: سہ پہر کے وقت ڈی چوک تک چڑھ آئے شر پسندوں کو رینجرز نے ڈی چوک سے پیچھے دھکیلا اور پھر بتدریج جناح ایوینیو کو مکمل طور پر خالی کروا لیا۔
اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی کے سینکڑوں شر پسند منگل کی سہ پہر، شام تک ڈی چوک کے اطراف کینٹینرز پر چھلانگیں لگاتے، ویڈیوز اور ریلیں بناتے دکھائی دے رہے تھے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو مجتمع کر کے انہیں پہلے ڈی چوک کے اطراف خالی کروانے پر لگایا اور اس کے بعد ساری جناح روڈ ہر طرح کے شر پسندوں سے خالی رکوا لی۔ جناح ایونیو کے خالی ہونے کے بعد اب یہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی مناسب نفری موجود ہے۔
بشریٰ بی بی کے جتھےے کے ساتھ آنے والوں اور پی تی آئی کے مقامی کارکنوں اور حامیوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں جناح ایوینیو، ڈی چوک کے قریبی علاقوں اور کئی دیگر علاقوں میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اور سارا دن آنکھ مچولی جاری رہی۔ شام کے وقت ڈی چوک کو خالی کروانے کے عمل کے دوران پولیس نے متعدد شر پسندوں کو گرفتار کیا اور فوری طور پر قریبی تھانوں میں پہنچا دیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا، گیس ماسک پہنے، ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائے، غلیلوں سے نشانہ بنایا۔
رینجرز نے پہنچ کر ڈی چوک کو کلئیر کیا اور کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ اب پولیس اور رینجرز نے پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیوخالی کرا لیا اور احتجاجی مظاہرین کو خیبر پلازہ سے آگے تک دھکیل دیا۔
ڈھاوے کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔