ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دھرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے

 دھرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  وزیر داخلہ محسن رضا نقوی نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ 

منگل کی شب اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے ڈی چوک پر تازہ ترین سورتحال اور گرفتاریوں کے متعلق حقائق شئیر کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ، حکومت نے واضح فیصلہ کیا ہے کہ ان سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔  جس طرح کے لوگ پر امن احتجاج کے لئے آئے ان کو آپ سب نے دیکھا، ان کی پوری کوشش تھی کہ کسی نہ کسی طرح لاشیں حاصل کریں۔

ہم نے امن برقرار رکھنے کے لئے جو کچھ ممکن تھا کیا، خیر وہ آ گئے ہیں۔ انہوں نے آ کے دیکھنا تھا - دیکھ لیا، اب ان کے ساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ آج حکومت نے واضح فیصلہ لیا ہے کہ دھرنے والوں سے کوئی  مذاکرات نہیں ہوں گے۔ مذاکرات پر امن لوگوں کے ساتھ ہوئے  ہیں۔ ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ 

انہوں نے کہا ، ان دنوں میں جو کچھ نقصان ہوا ہے اس کی ذمہ دار صرف ایک عورت ہے۔ جن کا نام ہے پہلے بھی بتا دیا ہےآپ کو ۔ وہ عورت ہولی سولی ذمہ دار ہے۔   اس سارے کے سارے فساد کے پیچھے وہ عورت ہے۔  اور جو ممکن ہوا ہم اس کے متعلق بھی کام کریں گے، سب آپ کو باقی ڈیٹیل بتائیں گے کہ انہوں نے کیا کیا۔ 

محسن نقوی نے کہا کہ یہ ہر چیز سے مکر جاتے ہیں، ہر چیز سے مکر جاتے ہیں۔ 

محسن نقوی نے افسوس کے ساتھ کہا کہ آج صبح سڑک پر  گاڑی سے کچل کر رینجرز کے اہل کار شہید کئے گئے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا کہ  رینجرز کے اہلکاروں کو رینجرز کی ہی گاری نے کچلا۔  آپ ان کی خباثت کی انتہا دیکھ سکتے ہیں کہ یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، یہ کسی طرف بھی جا سکتے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ  ہمارے پاس عدالت کی ہدایت ہے، سارا کچھ ہے،  اس کے باوجود ہم جو ممکن ہے کر سکتے ہیں، وہ کیا ہے۔  خیر انہوں نے آنا تھا اگٓ گئے۔ ایک چیز ان کو کلیئر ہو جائے کہ نہ تو ان کے اس آنے سے کو ئی مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگا نہ ان سے کسی قسم کے مذاکرات ہوں گے انہوں نے آ کے دیکھنا تھا ، دیکھ لیا ، اب اگر وہ یہ توقع کریں گے ان کے ساتھ مذاکرات ہوں تو  وہ کوئی صورت نہیں ہے۔  آج ابھی پی ایم کی میٹنگ ہوئی ہے۔  اس میں بڑا کلیئر کٹ پی ایم کا فیصلہ ہے گورنمنٹ کا فیصلہ ہے کہ ان سے کہ کوئی مذاکرات  نہیں ہوں گے۔  کوئی دھرنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔