ویب ڈیسک: پاکستانی اداکار فیروز خان نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی کافی مشہور شخصیت ہیں، ان کا سفر بے شمار کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے۔
ان کے مشہور ڈراموں میں خانی، خدا اور محبت، عشقیہ اور دیگر میں شاندار پرفارمنس شامل ہیں۔ ان کی پروفیشنل کامیابیاں کئی لوگوں کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ تاہم، ان کی ذاتی زندگی بھی عوامی دلچسپی کا ایک اہم موضوع رہی ہے۔
فیروز خان کی پہلی اہلیہ علیزے سلطان نے ان پر گھریلو تشدد کے الزامات لگائے، لیکن انہوں نے ڈاکٹر زینب سے شادی کر کے اپنی زندگی کے نئے باب کا آغاز کیا۔شادی کے خاتمے کے باوجود فیروز خان اور ان کی پہلی اہلیہ علیزا سلطان کے درمیان تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
علیزا سلطان خان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں ذکر کیا کہ جب بھی بچے بیمار ہوتے ہیں، فیروز خان انہیں واپس ان کے پاس بھیج دیتے ہیں۔علیزا نے لکھا کہ’اور جب بچے بیمار ہوتے ہیں تو وہ انہیں میرے دروازے پر چھوڑ کر فرار ہو جاتے ہیں'۔اس کے جواب میں فیروز خان نے علیزا پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’اٹینشن سِیکر‘ یعنی توجہ حاصل کرنے والی قرار دیا۔
فیروز خان نے انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر شیئر کی، جس پر انہوں نے لکھا کہ ’اٹینشن چاہیے؟ اسٹار بنادوں؟‘
پاکستان کی ایک مقبول ترین سیلیبرٹی اور کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کرنے والی مشی خان نے بھی فیروز خان کے علیزا سلطان کے بارے میں دیے گئے طنزیہ بیان پر ردعمل دیا۔
انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ‘ایک اسٹار اللہ کے فضل سے بنتا ہے، انسانوں سے نہیں۔‘
فیروز خان نے یکم جون 2024 کو اپنی دوسری شادی کا اعلان کیا جو عالمی سطح پر ایک سنسنی خیز خبر بن گئی، جس نے دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو خوش کر دیا۔
شادی کے اعلان کیساتھ جاری تصاویر میں فیروز خان انتہائی دلکش نظر آ رہے تھے، انہوں نے بیج رنگ کا خوبصورت، بھاری کام والا کُرتا شلوار پہنا تھا۔ ان کی اہلیہ زینب گہرے سرخ رنگ کے عروسی جوڑے میں نظر آئیں، جس پر خوبصورت چاندی کا کام کیا گیا تھا۔
فیروز علیزا علیحدگی :
یاد رہے کہ اداکار فیروز خان نے علیزا سلطان سے 2018 میں شادی کی تھی جس کے بعد اس جوڑی کے ہاں 2019 میں پہلے بیٹے سلطان اور فروری 2022 میں بیٹی فاطمہ کی پیدائش ہوئی تھی۔اس جوڑی نے 2 بچوں کی پیدائش کے بعد راہیں جدا کرتے ہوئے ستمبر 2022 میں طلاق لے لی تھی ۔فیروز خان اور ان کی سابقہ اہلیہ علیزا سلطان کے درمیان بچوں کی تحویل کے معاملے پر عدالت میں تصفیہ ہوا تھا، جس کے مطابق فیروز خان بیٹے سلطان کو اپنے پاس رکھیں گے جبکہ بیٹی فاطمہ اپنی والدہ علیزا سلطان کے پاس رہیں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیروز اور علیزا کو اپنے بچوں سے کسی بھی وقت فون یا ویڈیو کال کے ذریعے بات کرنے کی آزادی ہو گی۔اس کے علاوہ فیروز خان بیٹی فاطمہ کے اخراجات کے لیے علیزا سلطان کو ماہانہ 75000 روپے دیں گے اور اس رقم کی ادائیگی وہ ہر ماہ کی 3 تاریخ تک کریں گے جبکہ بیٹے سلطان کے تمام اخراجات بھی فیروز خان اُٹھائیں گے۔
تصفیے میں بیٹی فاطمہ کے ماہانہ اخراجات میں 10 فیصد کا سالانہ اضافہ بھی شامل ہے اور فیروز خان بیٹی کے تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کے ایمرجنسی اخراجات کے بھی ذمے دار ہیں۔